فلطسین:عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں عالمی قوانین کے تحت حقیقی امن کے قیام کے لیے فلطسین سے اسرائیل کا ناجائز قبضہ ختم کرانا اور 1967 کی حیثیت کو بحال کرنا ضروری ہوگا۔
صدر محمود عباس نے عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کو دھچکا لگا ہے اور وہ ناخوش ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں سائیڈ لائن لگایا جا رہا ہے۔ فلسطینی عوام اپنا فیصلہ خود کرنا چاہتے ہیں۔
فلسطینی صدر نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی تبدیلی فلسطینی عوام کی مرضی کے بغیر پائیدار نہیں ہوگی اس کے لیے میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اگلے سال خلیجی ممالک کی عالمی کانفرنس مدعو کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ دو عرب ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے امن معاہدہ کیا ہے جس پر فلسطین کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا تھا۔
اقوام متحدہ
نئی دہلی:اے آئی ایم آئی ایم کے صدراورحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کورونا وائرس اور چینی حملہ آوروں سمیت دیگرامور پر مستقل طور پر مودی حکومت پر سوال اٹھارہے ہیں ۔ انھوںنے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کیا ہے۔ اویسی نے وزیر اعظم مودی کے اقوام متحدہ (یو این) سے خطاب پرسوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کوٹیگ کیاہے اور کہا ہے کہ کیا آپ کی حکومت 80000 کروڑ روپئے کا بندوبست کرے گی۔انھوں نے مودی کے بیان پر کہاہے کہ گھرمیں اندھیراہے اورباہرروشنی بکھیررہے ہیں۔ملک بے روزگاری،معاشی بحران اورطبی بحران سے دوچارہے۔پیسوں کی قلت ہے اوروزیراعظم پوری دنیاکی مددکررہے ہیں۔
یو این جنرل اسمبلی سے مودی کا خطاب،مستقل رکنیت پرپو چھا:بھارت کب تک انتظار کرتا رہے گا؟
نئی دہلی:وزیراعظم مودی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کوروناوائرس کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔پی ایم مودی نے کہا کہ پوری انسانیت کو اس بحران سے نکالنے کے لیے ہندوستان کی ویکسین کی تیاری اورویکسین کی فراہمی کی صلاحیت مفید ہوگی۔کورونابحران کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کاانعقادورچوئل اندازمیں ہوا۔ اس دوران پی ایم مودی نے اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کامعاملہ بھی اٹھایا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ کب تک ہندوستان کو اقوام متحدہ کے فیصلہ سازی کے ڈھانچے سے الگ رکھا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ہم وباکے بعدکے حالات کے بعدہندوستان کے وژن کی طرف خودپیش قدمی کر رہے ہیں۔ہندوستان میں اس بات کویقینی بنایا جارہا ہے کہ بلا امتیاز تمام منصوبوں کافائدہ ہرشہری تک پہنچے۔ہندوستان اپنے گائوں میں پندرہ لاکھ گھروں تک پائپوں کے پانی کی فراہمی کے لیے ایک مہم چلارہاہے۔کچھ دن پہلے بھارت نے اپنے 6 لاکھ دیہات کوبراڈبینڈآپٹیکل فائبرسے جوڑنے کے لیے ایک بہت بڑامنصوبہ شروع کیاہے۔پی ایم مودی نے کہا کہ انسانیت دشمنوں کے خلاف ہندوستان آوازاٹھاتا رہے گا اورانسداددہشت گردی،غیرقانونی اسلحہ کی اسمگلنگ ، منشیات اور منی لانڈرنگ کے خلاف ہندوستان پابندعہد رہاہے اوررہے گا۔