نئی دہلی:رام پورمیں بنی جوہریونیورسٹی نشانے پرہے۔اب اس معاملے میں کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے بھی ٹویٹ کرکے بی جے پی پرحملہ کیاہے۔ اس کے ساتھ جوہریونیورسٹی کوبچانے کی مہم سوشل میڈیا پر شروع ہو گئی ہے۔پیر کو رام پور سیشن کورٹ نے سال 2019 میں جوہر یونیورسٹی کا گیٹ مسمار کرنے کے ایس ڈی ایم کورٹ کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔اعظم خان کے ساتھ آنے والے دگ وجے سنگھ نے یکے بعد دیگرے دو ٹویٹ کرکے یوگی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ بی جے پی صرف انہدام پر یقین رکھتی ہے نہ کہ تعمیرمیں۔ جوہر یونیورسٹی ایک تعلیمی ادارہ ہے۔ اسے توڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف اس لیے کہ اعظم خان جی نے اپنی پوری سیاسی زندگی اسے کھڑا کرنے میں صرف کی۔یہی نہیں، انہوں نے ایک اورٹویٹ میں سی ایم یوگی کو چیلنج کیا اور لکھاہے کہ یوگی جی ، اعلیٰ معیارکی نئی یونیورسٹی بنائیں۔ غور کریں کہ جوہر یونیورسٹی کو اعلیٰ معیار کا تعلیمی ادارہ کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ اسے تباہ کرنے میں پہل نہ کریں ۔ یہی نہیں ، انہوں نے جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لیے اپنے ٹویٹ میں #SaveJauharUniversity ہیش ٹیگ بھی لگایا ہے۔جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لیے نہ صرف دگ وجے سنگھ ہیش ٹیگ چلا رہے ہیں ، بلکہ بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کر رہے ہیں۔شرجیل عثمانی ، جوسی اے اے کے خلاف تحریک کا چہرہ تھے ، نے لکھا ہے کہ یہ لوگ پڑھے لکھے مسلمانوں سے خوفزدہ ہیں۔مسلم ادارے ان کے حملے کی لپیٹ میں ہیں۔
اعظم خان
لکھنؤ:سماج وادی پارٹی کے صدراورسابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادونے پیرکوکہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کی واحدخواہش سماج وادی پارٹی کو شکست دینا ہے۔ انہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں ریاستی حکومت اور بی ایس پی پرحملہ کیا۔ اکھلیش یادونے اعظم خان اورمنورراناکادفاع کرتے ہوئے کہاہے کہ ان دونوں پرکارروائی غیرمنصفانہ ہے۔پیرکو اناؤکے سابق رکن اسمبلی انو ٹنڈن کو ایس پی میں شامل کرنے کے بعد اکھلیش یادو نے صحافیوں کوبتایا کہ فرقہ پرستوں کوروکنے کے لیے 2019 میں بی ایس پی کے ساتھ اتحاد ضروری تھا۔ اکھلیش یادونے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا نظریہ رتھ کے دوپہیوں کی طرح ہے ، اسی لیے میں نے بی ایس پی کے ساتھ اتحادکیاتھا۔ریاست کی سات اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کوپریکٹس ٹیسٹ قرار دیتے ہوئے اکھلیش یادونے کہاہے کہ بی جے پی کو سبق سکھانے کے لیے عوام وقت کی منتظرہے۔ مایاوتی نے پیر کی صبح میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ایس پی اور کانگریس ضمنی انتخاب میں ہماری پارٹی کے خلاف سازش کر رہی ہیں اور غیر منصفانہ طور پر مہم چلارہی ہیں تاکہ مسلم معاشرے کے لوگ بی ایس پی سے الگ ہوجائیں۔مایاوتی نے یہ بھی کہا کہ بی ایس پی کبھی بھی بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔سابق رکن پارلیمنٹ انو ٹنڈن نے حال ہی میں ریاستی قیادت پر الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس سے استعفیٰ دے دیاہے۔ اس سے قبل سابق مرکزی وزیر سلیم شیروانی اور بی ایس پی کے سابق ممبر پارلیمنٹ تریھوون دت سمیت متعدد سرکردہ رہنماؤں نے سماج وادی پارٹی کی رکنیت لی ہے۔اکھلیش نے کہا کہ پولیس نے حکومت کی ہدایت پر ایس پی لیڈراعظم خان اور منور رانا کے خلاف کارروائی کی ہے ، جو غیر منصفانہ ہے۔