Home قومی خبریں سپریم کورٹ اور ہم پر بھر وسہ رکھیں:مذاکرات کار

سپریم کورٹ اور ہم پر بھر وسہ رکھیں:مذاکرات کار

by قندیل

دوسرے دن بھی مذاکرات کار شاہین باغ پہنچے

نئ دہلی:دہلی کے شاہین باغ میں راستہ کھلوانے کے لیے آج پھر ثالث سادھنا رام چندرن اور سنجے ہیگڑے پہنچے۔ انہوں نے مظاہرین سے بات چیت کی۔سادھنا رام چندرن نے کہاہے کہ آپ نے بلایا تو ہم واپس آئے ۔کل ہمیں حوصلہ ملا۔ہم سب ہندوستان کے شہری ہیں۔ہم سمجھ کرچلے جائیں گے۔آپ کوسمجھنا ہوگا کہ سی اے اے کامسئلہ سپریم کورٹ کے سامنے آئے گا۔انہوں نے بند سڑک کے معاملے پر بات چیت شروع کی۔ سنجے ہیگڑے نے کہاہے کہ کسی کو تکلیف ہورہی ہے توسب مل جل کر راستہ نکالیں۔کچھ ہی دیر بعد سادھانا رام چندرن نے میڈیا کی موجودگی پراعتراض کیا۔ اس کے بعدمیڈیاکے نمائندے دھرناکی جگہ سے باہرچلے گئے۔غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے شاہین باغ کے بند راستے کو کھلوانے کے لیے مظاہرین سے بات چیت کے لیے ثالثوں کی تقرری کی ہے۔جب کہ نوئیڈاکی طرف سے دوکلومیٹردورسے ہی متبادل راستوں کوپولیس نے ہی بندکررکھاہے۔مذاکرات کارسنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن نے بدھ کو بھی شاہین باغ میں دھرنا دے رہے لوگوں سے بات چیت کی تھی لیکن کوئی حل نہیں نکل سکا۔دونوں ثالث جمعرات کو بھی دھرناکی جگہ پرپہنچے اور لوگوں سے بات چیت کی ہے۔ سادھنا رام چندرن نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے سامنے وہ مسئلہ ہے، ہم اس پر بات نہیں کریں گے۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مظاہرہ کرنے کاحق سب کوہے۔ ہمیں سڑک بند ہونے کے معاملے پر بات کرنے کے لیے بھیجاگیاہے۔ ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ شاہین باغ برقرار رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ شاہین باغ میں ہی رہیں اور لوگوں کو پریشانی نہ ہو، تو آپ کو منظورہے؟ اس پر وہاں موجود لوگوں نے کہا، نہیں، سڑک نہیں چھوڑیں گے۔اس کے بعد سادھنا رام چندرن نے کہا کہ ہم ہندوستان کے شہری ہیں، ایک دوسرے کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے۔ہمارا ایمان ہے کوشش کرنا۔پوری کوشش کے بعد اگر یہ مسئلہ نہیں سلجھا تو یہ کیس واپس سپریم کورٹ جائے گا، پھر حکومت جو کرنا چاہے گی کرے گی۔ہر مسئلے کا حل ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ حل نکلے اورشاہین باغ کو برقرار رکھ کر نکلے، تو صحیح رہے گا۔سنجے ہیگڑے نے کہاہے کہ سپریم کورٹ یہ دیکھ رہا ہے کہ شاہین باغ ایک مثال ہوناچاہیے۔ یہ ہوکہ کسی کو تکلیف ہوئی تو سب نے مل جل کر راستہ نکالا۔ہم سن رہے تھے کہ دوماہ سے بیٹھے ہیں، کہ آپ کیامصیبت ہے۔ہم ایک دوسرے کی مددکرنے کے لیے ہیں۔سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مظاہرے کا حق برقرار رہے۔شاہین باغ برقرار رہے پر کسی کو پریشانی نہ ہو۔اس کے بعد مظاہرین نے اختلاف کیا۔سنجے ہیگڑے نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ یہاں سے ہٹیں گے کو کوئی سننے والا نہیں آئے گا؟ یہی تو کہہ رہے ہیں نہ آپ۔ہم کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ میں ہم آپ کی آوازاٹھائیں گے۔ہم آپ کے درمیان آکر آپ کی بات سنیں گے، ہم پر یقین رکھیں۔اس کے بعدسادھنارام چندرن نے کہاکہ مذاکرات کارنہیں چاہتے کہ وہاں میڈیا موجود رہے۔ اس کے بعد میڈیا اہلکار دھرناکی جگہ سے باہرچلے آئے۔ذرائع کے مطابق بعد میں سنجے ہیگڑے نے کہا کہ سپریم کورٹ کے لیے بہت آسان تھا کہ پولیس کو بول کر ہٹوا دے، لیکن کورٹ نے ایسانہیں کیاہے۔کورٹ بھی آپ کی بات سمجھتا ہے۔ شاہین باغ میں اور کہیں بھی لوگوں کو تکلیف ہو تو مظاہرہ ہونا چاہیے لیکن کورٹ کہتا ہے کہ کل نوئیڈا والے ڈی این ڈی جام کرکے بیٹھ جائیں تو ایسے ملک نہیں چلے گا۔ سپریم کورٹ بھی سمجھتا ہے کہ چھوٹے سے کورٹ روم میں سب کونہیں سناجاسکتا، اس لیے ہمیں بھیجاگیا۔انہوں نے کہاہے کہ آپ کے ہاتھ میں تاریخ ہے، آپ کے ہاتھ میں فیصلہ ہے۔جہاں عورتوں کا غلبہ ہوتا ہے وہی ملک آگے بڑھتاہے۔ ماں کے پاؤں کے نیچے جنت ہے، یہ میں مانتا ہوں۔آپ کے ہاتھوں میں طاقت ہے، سب کے لیے سوچیے۔آپ سے گزارش ہے کہ آپ یہ بتائیے کہ آگے معاملہ کس طرح بڑھ سکتا ہے؟

You may also like

Leave a Comment