لکھنؤ: مہذب معاشرے کی تخلیق میں اخلاقی اقدار بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ اخلاقی اقدار سینہ بہ سینہ چلتی ہے اور نسل در نسل منتقل ہوتی ہیں۔ ان کے وجود سے ہی معاشرتی ڈھانچہ اپنا وجود برقرار رکھتا ہے اور تہذیب نشونما پاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار قومی صدر ایس آئی او آف انڈیا رمیس ای کے نے کیا۔ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر تنظیم معاشرے کی عمارت اخلاقیات برداشت رواداری اور محبت کے ستون پر کھڑی ہے۔ جب سماج سے یہ اوصاف ختم ہونے لگتے ہیں تو سماج بربادی کے دہانے پر پہونچنے لگتا ہے۔ ایسے موقعوں پر سماج کے مہذب اور ذمہ دار نوجوانوں کی ذمہ دای ہوتی ہے کہ اخلاقیات، برداشت اور رواداری کے پیامبر بن کر سماج کو اس کا حل پیش کریں۔
ایس آئی او یوپی سینٹرل کی جانب سے ہونے والے دو روزہ ورکشاپ میں صدر تنظیم ایس آئی او آف انڈیا رمیس ای کے نے کہا کہ موجودہ دور پرآشوب بھی ہے اور مادیت زدہ بھی، اس وقت ہمارے معاشرے کو علم ، تخلیق، فکر، آگہی سمیت سبھی میدانوں میں شہسواروں کی ضرورت ہے جو اپنے معاشرہ و ملت کے مستقبل کی قیادت سنبھال کر اقوام عالم میں اپنا نام بلند کر سکیں ۔ ایس آئی او کے نوجوانوں کے لیے ناگزیر ہےکہ اپنا ویژن طے کرتے ہوئے دیگر علوم و فنون کے ساتھ اسلامی نہج پر اس مادیت زدہ معاشرے کو ڈھال کر اس کے بے چینیوں کو مداورکریں ۔
قرآن کوموجودہ مسائل کے حل کا منبع قرار دیتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ قران کا پہلا حق ہے کہ اس کو سمجھ کر صحیح سے پڑھا جائے۔ موجودہ نسل نو کے ذہن آج جن بے چینیوں کی آماجگاہ ہیں ، جن سے معاشی و سماجی نا ہمواری نے ان کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہوئے ہیں ۔ جن وجوہات کی وجہ سے انہوں نے موجودہ معاشرتی نظام سے باغیانہ رویہ اختیار کر کے اخلاقی اقدار کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ ان بے چینیوں کا حل اور ان سوالوں کا جواب قران فہمی اور اس کی تعلیمات میں ہی ہیں۔ موجودہ دور کی ساری بے چینیوں کا مداوا قران میں موجود ہے۔
ایس آئی او یو پی سینٹرل کے صدر حلقہ رافع اسلام نے نسل نو کی توجہ مقاصد زندگی کی جانب مبذول کراتے ہوئے برائی سے روکنے اور بھلائی کا حکم دینے پر زور دیا انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم خیر امت کے اپنے فرائض کو ترک کر دینے کی وجہ سے آج مشکلات و پریشانیوں سے دوچار ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنی زندگی کا ایک مقصد طے کریں اس بے چین معاشرے کی صحیح سمت میں رہنمائی کے لیے اپنے اندر صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں اور خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ہوں ہمیں اپنے کیریئر کی فکر کےساتھ سماج کے تشکیل نو کی ذمہ داری کا بھی احساس ہو اور اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے ۔
اس دو روزہ پروگرام میں مختلف تربیتی موضوعات پر ماہرین نے نوجوانوں سے خطاب کیا اور مختلف مسابقتی مقابلے بھی منعقد کیے گئے جس میں پوزیشن لانے والوں کو انعام، شرکا ءکو تشجیعی انعام و میڈل وغیرہ سے نوازا گیا۔ زاد راہ کے طور پر طاہر جمال جنرل سکریٹری جماعت اسلامی ہند یو پی مشرقی نے دعائیہ کلمات سے پروگرام کا اختتام کیا۔