Home متفرقاتمراسلہ سنگھو بارڈر کے کسان- مرتضی ہارونی

سنگھو بارڈر کے کسان- مرتضی ہارونی

by قندیل

مؤرخہ ۲۳دسمبر بروز بدھ۳۰ دنوں سے چل رہے کسانوں کے آندولن میں شریک ہونے کا موقع ملا۔ کسانوں کا یہ احتجاج لگتا ہے کہ ملک کا لاۂحہ عمل طے کریگا کہ آیا ملک میں فاشسٹ طاقتیں برسراقتدار رہے گی یا سیکولر پارٹیاں پھر سے صوبوں اور دہلی میں واپسی کرے گی۔
سنگھو بورڈر پر کسانوں کا احتجاج نہایت ہی منظم طریقہ سے چل رہا ہے، احتجاج میں شرکت کرنے والوں کا پورا خیال رکھا جا رہا ہے، ایک طرف احتجاج کرنے والوں کے لیے کھانے کا انتظام ہے ، وہی پر دوسری طرف ناشتے اور اسپیشل چاۓ کا انتظام ہے، تیسری طرف ان کے لیے واشنگ مشین کا انتظام ہے، چوتھی طرف علاج کے لیے ایم۔ بی۔ بی۔ ایس۔، بی۔ یو۔ ایم۔ ایس۔ اور۔ بی۔ اے۔ ایم۔ ایس۔ ڈاکٹروں کی ٹیم ہر وقت کسانوں اور آنے جانے والوں کے لیے فری ہے، پانچویں طرف احتجاج کرنے والے اپنا خون عطیہ کر رہے ہیں۔
احتجاج کی کچھ خاص باتیں:
۱ گودی میڈیا کو منہ نہ لگانا
۲دہلی بورڈر سے لے کر احتجاج کے آخری کونے تک افراد کا حفاظتی اقدامات پر چوکس رہنا
۳کسانوں اور کسانوں کے مسائل سے جڑے ہوۓ لوگوں کو موقع دینا
۴ جو افراد کسانوں کے احتجاج سے منسلک نہیں ہیں ان سے بچنا
۵ جذبات سے زیادہ عقل سے کام لینا
۶احتجاج میں شرکت کرنے والوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا
۷کسان احتجاج کی وجہ سے این۔ ایچ۔ ۴۴کابند ہونا جوکہ ہریانہ کو دہلی سے جوڑنے والی قومی شاہراہ ہے

You may also like

Leave a Comment