نئی دہلی:نئی شہریت ترمیمی بل کے خلاف پورے ملک میں زبردست احتجاج جاری ہے۔اب یہ احتجاج شمال مشرقی ریاستوں سے دہلی اورمختلف شہروں تک پہنچ گیاہے۔آج یہاں بعد نماز جمعہ ملک کی مرکزی یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبااور ٹیچراسوسی ایشن کی جانب سے جامعہ سے پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ کا اعلان کیاگیا تھاچنانچہ بعد نماز جمعہ طلباو عوام کا ایک جم غفیر احتجاج کے لیے نکلا مگر پولیس کی طرف سے انہیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔پولیس نے پرامن طریقے سے احتجاج کرنے والے طلباپر لاٹھی چارج کیے،ان پر آنسوگیس چھوڑا گیا اور انھیں راستے میں ہی روک دیاگیا۔ذرائع کے مطابق پولیس کے لاٹھی چارج میں درجن بھر سے زائد طلباو طالبات کو شدید چوٹیں آئی ہیں جنہیں فوری طورپر مقامی ہولی فیملی ہسپتال میں داخل کیاگیاہے۔جبکہ کئی طلباکو حراست میں بھی لیاگیاہے۔اُدھر علی گڑھ میں بھی اے ایم طلباکی جانب سے زبردست احتجاجی مارچ نکالاگیاتھاجسے روکنے کی ہر کوشش ناکام ہوگئی،اطلاعات کے مطابق اس احتجاج میں کم و بیش دس ہزار طلباوطالبات نے شرکت کی۔مقامی ضلع انتظامیہ کی جانب سے علی گڑھ میں انٹرنیٹ کی سروس فوری طورپرمعطل کردی گئی ہے اور بہت سے طلباکے خلاف ایف آئی آربھی درج کیاگیاہے۔
شہریت ترمیمی بل کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباکا زور داراحتجاج،پولیس کا لاٹھی چارج،درجن بھر سے زائد طلبا وطالبات زخمی
previous post