دہلی:غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام اردو، فارسی اور موسیقی کلاس کا مشترکہ اجلاس ایوان غالب میں منعقد ہوا۔ اس مشترکہ اجلاس کی صدارت معروف موسیقار جناب عبدالحمید نے کی۔ انھوں نے اپنے صدارت خطاب میں کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے منعقد ہونے والی کلاسز کی خوبی یہ ہے کہ اس میں آن لائن اردو فارسی اور موسیقی کی تعلیم دی جاتی ہے اور اس سے طلبا کو بہت فائدہ ہو رہا ہے۔جناب جسٹس وی این سنہا نے بطور مہمان اعزازی شرکت کی اور فرمایا کہ شاعری اور ادب سے مجھے دلی لگاﺅ ہے اور جب بھی غالب کو سنتا ہوں مجھے احساس ہوتا ہے کہ انسان کے تخیل کی پرواز کہاں تک ممکن ہے۔ غالب کو مقبول بنانے میں موسیقاروں کا بھی اہم رول ہے، اس لحاظ سے آج کی شام بہت یادگار ہے۔ معروف سماجی کارکن جناب سشیل کمار ورما نے اس پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ غالب کو موسیقی کے ذریعے جاننا بڑا خوبصورت تجربہ ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ غالب انسٹی ٹیوٹ اس طرح کی محفل منعقد کرتا رہتا ہے جس سے لوگوں کی تربیت بھی ہوتی ہے اور فنکاروں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقد ہونے والی کلاسز میں اس کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے کہ ان کلاسز کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے تاکہ طلبا جو کچھ روز سیکھتے ہیں اس سے کچھ مختلف سیکھ سکیں۔ اردو فارسی کلاس کے استاد جناب طاہر الحسن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غالب نے اپنی شاعری میں جن تجربات کو نظم کیا ہے آج دنیا ان کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے یہ ایک بڑے فنکار کی پہچان ہے۔ موسیقی کے استاد جناب استاد عبدالرحمٰن نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے منعقد ہونے والے کلاسز میں موسیقی کی بنیادی تعلیم دی جاتی ہے لیکن مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ جن طلبا نے ابھی ابتدا ہی کی ہے ان میں سے کچھ نے اپنی ذاتی کوشش سے بڑی پیش رفت کی ہے۔ افتتاحی اجلاس کے بعد شام غزل کا اہتام ہوا جس میں استاد عبدالرحمٰن اور دوسرے فنکاروں نے کلام غالب اور دیگر شاعروں کی غزلیں پیش کیں۔ شکریے کی رسم غالب انسٹی ٹیوٹ کے لائبریرین جناب مشتاق احمد نے ادا کی انھوں نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ میں علمی اور ثقافتی پروگرام منعقد ہوتے ہی رہتے ہیں لیکن اس شام غزل کا اپنا خاص امتیاز ہے۔ اس کے ذریعے ہم اپنے نئے طلبا کی پیش رفت سے بھی واقف ہوتے ہیں اور جو طلبا اس میں کلام پیش نہیں کرتے ان کی بھی تربیت اس طرح ہوجاتی ہے کہ وہ عملاً سروں کی ادائیگی اور تلفظ سے واقف ہو جاتے ہیں۔ میں اپنی اور ادارے کی جانب سے تمام شرکا کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام شام غزل کا انعقاد
previous post