نئی دہلی:سپریم کورٹ نے شاہین باغ کیس کی سماعت 17فروری تک ملتوی کردی ہے۔ شاہین باغ میں پچھلے دو ماہ سے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہرے کی سماعت کے دوران کوئی عبوری حکم نہیں دیا گیا لیکن عدالت نے تبصرہ کیا کہ مظاہرے کے لئے کسی بھی عوامی جگہ کو جام نہیں کیا جاسکتا ہے۔ عدالت میں اس کیس کی اگلی سماعت اب 17 فروری کو ہوگی۔جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے جوزف پر مشتمل بنچ نے کہا کہ یہ عوامی جگہ پر 58 دن سے احتجاج جاری ہے، احتجاج کریں لیکن عوامی جگہ کو اس کے لئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ جسٹس ایس کے کول نے ریمارکس دیے کہ مظاہرے کے لئے سڑک کو جام نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے مرکزی حکومت ، دہلی پولیس اور دہلی حکومت کو ایک نوٹس بھجوایا ہے جس میں ایک ہفتہ کے اندر اس معاملے میں جواب دینےکوکہا ہے۔پچھلی سماعت میں جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف کے بنچ نے کہا تھا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک مسئلہ ہے اور ہمیں اسے دیکھنا ہے کہ اس کا حل کیسے نکالا جائے۔” بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ وہ پیر کو بحث کے لئے تیار ہوکرآئیں کہ اس معاملے کو دہلی ہائی کورٹ میں کیوں واپس نہیں بھیجا جائے؟
شاہین باغ احتجاج:مظاہرے کے لیے سڑک جام نہیں کرسکتے،سپریم کورٹ کاتبصرہ،اگلی سماعت17فروری کو
previous post