Home قومی خبریں شاہین باغ کے احتجاجی ماڈل کی توسیع جاری

شاہین باغ کے احتجاجی ماڈل کی توسیع جاری

by قندیل

سیتامڑھی میں ہزاروں لوگ سی اےاے کیخلاف دھرنے پربیٹھے

سیتامڑھی:(سعیدالرحمن سعدی)آج سے سات روز پہلے 21 جنوری کو "مولانگر” میں مقامی باشندوں نے حکومت کے سیاہ قوانین کے خلاف چھوٹا سا مظاہرہ شروع کیا تھا، آج اسے سات دن مکمل ہوگئے، سات دن پہلے جس دھرنے میں تقریبا سو مقامی لوگ تھے آج اسے قرب وجوار کے سات گاؤں کے ہزاروں افراد نے ایک عظیم آندولن کی شکل دے دی ہے۔پہلے یہ دھرنا "آزاد چوک مولانگر” پر جاری تھا لیکن جگہ کی قلت کی بنا پر اب اسے اسی گاؤں میں ایک وسیع وعریض جگہ پر "شاہین باغ دھرنا گاہ” کا نام دے کر منتقل کردیا گیا ہے۔ہر گزرتے دن کے ساتھ نہ صرف مظاہرین کے عزم و حوصلے مزید جوان ہورہے ہیں بلکہ ان کی تعداد اور بستیوں کی شمولیت میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے، جوان مردوں کے ساتھ ساتھ کم عمر بچے،بچیاں، ضعیف العمر بوڑھے اور بوڑھیاں، اسکول اور مدرسہ کے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد کئی کئی کیلومیٹر کے فاصلے سے پیادہ چل کر دھرنے میں شرکت کررہی ہے۔خوشی کی بات یہ ہے کہ عوام کی کثرت اور تنظیم و قیادت کی کمی کے باوجود ان کا سارا نظم ونسق، نعرے اور نظم، تقاریر اور بیانات سب میں جوش اور ہوش کا بہترین توازن نظر آرہا ہے۔
البتہ یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ ضلع اور بلاک سطح کی زیادہ تر دینی و سماجی تنظیمیں، اور ملت کی قیادت کے مدعی حضرات کا دور دور تک کوئی اتا پتا نہیں ہے۔خبر یہ ہے کہ آج مداری پور پنچائت میں شامل بستیوں کے باشعور افراد ایک بڑی تعداد میں بعد نماز عصر یحی پور چوک پر کینڈل مارچ میں شامل ہوں گے،پھر یحی پور سے شاہپور اور آواپور ہوتے ہوئے یہ ریلی مولانگر "شاہین باغ دھرنا گاہ ” میں پہنچے گی۔ایک خوش آئند اور حوصلہ افزا
خبر یہ ہے کہ ہندوستان کے نوجوان لیڈر”کنہیا کمار” سے ان کے بہار سفر کے دوران یہاں آنے کے حوالے سےمنتظمین کی باتہوگئی ہے، اور وہ 2 فروری کو اس مظاہرہ میں شامل ہوں گے۔قابل ذکرہے کہ 3 فروری کو شہر سیتامڑھی کے دھرنے میں ان کی شمولیت ہے جب کہ 4 کو وہ ” جالے” میں ایک عظیم مجمع کو خطاب کریں گے۔

You may also like

Leave a Comment