Home مباحثہ ساورکر کی دور اندیشی ـ عبد المالک بلند شہری

ساورکر کی دور اندیشی ـ عبد المالک بلند شہری

by قندیل

دنیا کی مبینہ طور پر سب سے بڑی اور افرادی قوت کی حامل تحریک آر ایس ایس کو اگر کوئی تحریک ٹکر دے سکتی ہے تو وہ صرف تبلیغی جماعت ہےـ آر ایس ایس کے پاس جو افرادی قوت ہے، اس کی صفوں میں جو اتحاد ہے اور اس کے نظام میں جو استحکام ہے، اسی درجہ کا؛ بلکہ میں تو کہتا ہوں اس سے دسیوں گنا زیادہ نظم و ضبط تبلیغی جماعت کے ہاں ہےـ امیر کی غیر مشروط اطاعت کا مخلصانہ جذبہ، ہر فرد کو اپنی تحریک میں ضم کرنے کی فکر، ہر کام ہر تبلیغی کاز کو مقدم رکھنا اور بغیر وسائل اور مالیات کی فراہمی کے تحریک کو خون جگر سے سینچنے کا حوصلہ تبلیغی افراد کی سب سے بڑی خاصیت ہےـ یہی وجہ ہے کہ ملک و بیرون ملک مختلف عالمی تبلیغی اجتماعات بڑے منظم اور بہترین انداز میں ہوتے ہیں ـ

تبلیغی تحریک ار آیس ایس کے ہر اعتبار سے برابر ہے، صرف وژن اور نظریہ کے حوالے سے مار کھا جاتی ہےـ ان کی دوڑ مسجد تک رہی، سیاسی نظام سے انہوں نے مکمل طور پر بے اعتنائی برتی، سماج سے اور غیر مسلموں سے ان کے روابط کمزور رہے، دین و دنیا کی تفریق کی حماقت انھوں نے کی نتیجتاً آج بنی اسرائیل کی طرح ذلیل و رسوا ہوتے پھر رہے ہیں، جب کہ آر ایس ایس نے دانائی اور حالات شناسی کا سہارا لے کر ملک کے تمام ذیلی و سرکاری اداروں کو اپنے تسلط میں کر کے ہندتوا کے مردہ جسم میں نئی روح پھونک دی؛ اسی وجہ سے کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ ہیڈگیوار اور ساور کر مولانا الیاس کاندھلوی اور مولانا مدنی سے زیادہ بصیرت اور دور اندیشی کے حامل تھےـ

You may also like

Leave a Comment