لکھنو:عام آدمی پارٹی (آپ) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے خلاف گذشتہ دودن کے اندر اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں تین ایف آئی آر درج کی گئیں۔ سنگھ نے یوپی حکومت پر الزام لگایاہے کہ وہ ایودھیا میں رام مندرکے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں صدر رام ناتھ کووند کو مدعو نہ کرتے ہوئے دلتوں کی توہین کررہے ہیں ، جس کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ درج کیاگیاہے۔لکھیم پور کھیری اورمظفر نگرکے تین مقامی باشندوں کی طرف سے درج شکایت کی بنیاد پر سنگھ کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153-A اور دفعہ 505 (1) (بی) کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔ شکایت کرنے والوں نے رکن پارلیمنٹ پرذات پات اورمذہب کی بنیاد پر لوگوں میں نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا۔شکایت کرنے والوں نے الزام لگایاہے کہ سنگھ نے ریاستی حکومت کے خلاف ہندو مت کی مختلف ذاتوں کو بھڑکانے کی کوشش کی اور اس طرح کے بیانات دے کر آئینی وقارکی بھی خلاف ورزی کی۔شکایت کرنے والوں کے مطابق سنگھ نے 12 اگست کوایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ لوگوں نے ایس ٹی ایف کوخصوصی ٹھاکر فورس کہنا شروع کیا ہے ،جو برہمنوں کومنتخب طور پر مار رہا ہے۔سنگھ پریہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ برہمن ہونے کے باوجود نائب وزیراعلیٰ دنیش شرما برادری کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے بارے میں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔