ماسکو : روسی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا کہ اگر تیسری عالمی جنگ ہوئی تو اس میں جوہری ہتھیار استعمال ہوں گے ، اور یہ تباہ کن ثابت ہوگا۔ روسی خبر رساں ایجنسی سپوتنک نے ا س حوالے سے یہ خبر دی ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر کیف نے جوہری ہتھیار حاصل کیا تو ان کے ملک کو حقیقی خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے نیوکلیئر ڈیٹرنس فورس کو چوکس رہنے کا حکم دیا ہے۔ یوکرین پر حملے سے قبل بھی ولادی میر پیوٹن نے اپنی تقریر میںکہا تھا کہ اگر کسی ملک نے روس اور یوکرین کے معاملہ میں مداخلت کی کوشش کی ،تو اسے بڑی قیمت چکانی پڑے گی، جس کا اندازہ بھی نہیں کیا گیا ہو گا۔یوکرین پر اپنے حملے کے ایک ہفتے بعد روس نے کہا کہ اس کی فوج نے بدھ کے روز یوکرین کے پہلے بڑے شہر خرسن پر قبضہ کر لیا ہے۔ جیسے جیسے یہ جنگ آگے بڑھ رہی ہے، مغربی ممالک اور امریکہ نے روس پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنا شروع کر دی ہیں۔ 24 فروری کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے اپنے جنوبی پڑوسی پر حملے کے حکم کے بعد سے تقریباً 50 لاکھ یوکرین سے فرار ہو چکے ہیں۔روس یوکرین کے شہروں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کئی ویڈیو میں خارکیف اور دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر تباہ شدہ عمارتوں کو دکھایا گیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ا سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہاکہ یہ (روس) میدان جنگ میں لمحہ بہ لمحہ فائدہ اٹھا سکتا ہے، لیکن اسے طویل مدت میں اس جنگ کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔