Home قومی خبریں آرایس ایس سوشل میڈیا پر کھولے گا ’ ڈیجیٹل شاکھا‘ ، تیاریاں جاری

آرایس ایس سوشل میڈیا پر کھولے گا ’ ڈیجیٹل شاکھا‘ ، تیاریاں جاری

by قندیل

نئی دہلی :ملک کی معروف ہندو شدت پسند تنظیم آر ایس ایس سوشل میڈیا پر اپنی گرفت مضبوط کرنا چاہتی ہے۔ سوشل میڈیا کے دور میں وہ چاہتی ہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر ان کے بارے میں جو کچھ بھی لکھا جائے، وہ نظریاتی اور حقیقتاً درست ہو۔ اس کے لیے آرایس ایس کے سینئر ذمہ دار ان نے پہلے ہی سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی بڑھا دی ہے۔ وہ پہلے ہی سوشل میڈیا پر اپنی میٹنگز، شعبہ سے متعلق کام اور تنظیم کے نظریے سے متعلق اپنے خیالات شیئر کر رہے ہیں۔ اس کام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے آرایس ایس ڈیجیٹل میڈیا ، سوشل میڈیا رائٹرز، بلاگرز، ویڈیو بنانے والوں اور یوٹیوب بنانے والوں کو آر ایس ایس کے بارے میں صحیح معلومات دینے کے لیے ترغیب دے رہا ہے۔اس سلسلے میں کل ہند سطح پر پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ آر ایس ایس کے اکھل بھارتیہ پرچار پرمکھ سنیل امبیکر نے گزشتہ ہفتے ہی جے پور میں بااثر ڈیجیٹل میڈیا اہلکاروں سے ملاقات کی تھی، اس لیے اب دہلی میں بھی اسی طرح کی میٹنگ کرنے کا منصوبہ ہے۔ ماضی میں لکھنؤ اور کچھ دیگر اہم مقامات پر بھی ایسی ہی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ ان کا مقصد ڈیجیٹل میڈیا کے مواد بنانے والوں کو آرایس ایس کے بارے میں صحیح حقائق پیش کرنے کی ترغیب دینا ہے،جسے دوسرے لفظوں میں یوں سمجھا جائے کہ آرایس ایس بی جے پی کی طرح آئی ٹی سیل تیار کر رہا ہے ۔آر ایس ایس کے ایک سینئر کارکن نے بتایا کہ یہ ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے۔ معلومات اب دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہلے سے کہیں زیادہ تیز رفتاری سے پہنچ رہی ہیں۔ مثبت خبروں کے حوالے سے یہ بہت اچھا اقدام کہا جا سکتا ہے لیکن کسی غلطی کی صورت میں اس کا نقصان بھی تیزی سے ہوتا ہے۔ سچ ہے سوشل میڈیا کے دور میں ایک بار غلطی ہو جائے تو اسے درست کرنا تقریباً ناممکن ہے، کیونکہ ایک بار غلط مواد انٹرنیٹ پر آ جائے تو وہ آپ کی گرفت سے باہر ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد وہ مختلف ذرائع سے بار بار لوگوں تک پہنچتا رہتا ہے اور کسی چیز کے بارے میں غلط معلومات لوگوں تک پہنچتی رہتی ہیں۔ اسے روکنا کسی کے لیے ممکن نہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آرایس ایس چاہتا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا میں اس کے بارے میں جو کچھ بھی لکھا اور پڑھا جائے وہ حقیقت اور نظریاتی طور پر درست ہو۔ اس کے لیے ڈیجیٹل میڈیا پرسنز، سوشل میڈیا پر متحرک لوگ اور یوٹیوب بنانے والوں کو صحیح معلومات فراہم کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔

You may also like

Leave a Comment