Home قومی خبریں آئی او ایس کی تازہ کتاب ’’ موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد کا جائزہ ‘‘ کا ایس وائی قریشی و دیگر شخصیات کے ہاتھوں اجرا

آئی او ایس کی تازہ کتاب ’’ موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد کا جائزہ ‘‘ کا ایس وائی قریشی و دیگر شخصیات کے ہاتھوں اجرا

by قندیل

نئی دہلی (پریس ریلیز):معروف تھنک ٹینک ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیواسٹڈیز کی تازہ اشاعت ’’موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد ‘‘نام کی کتاب کا آج سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کے ہاتھوں اجرا عمل میں آیا ۔ اس موقع پر ایس وائی قریشی نے آئی او ایس کے تحقیقی پروجیکٹ اور دیگراہم خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ یہ ادارہ لگاتار حقائق پر مبنی دستاویز، کتاب اور رپوٹ شائع کررہاہے جس کی موجودہ دور میں بہت زیادہ اہمیت ہے ۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں کہاکہ سماجی تشدد بہت بڑا مسئلہ بن چکاہے ، آئے دن ملک کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں پر حملہ ، ان کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کی خبریں آتی رہتی ہے اور ایسا لگتاہے کہ اب یہ ایک نارمل مسئلہ بن چکاہے یہ سب اس وجہ سے ہورہاہے کہ قانون پر عمل نہیں کیا جاتاہے ، انہو ں نے کہاکہ لوگ مطالبہ کرتے ہیں کہ سخت قانون تشکیل دیا جانا چاہیے لیکن میرا مانناہے کہ جو قانون پہلے سے موجودہے وہ کافی ہے ضرورت قوانین کے نفاذ کی ہے لیکن یہاں قانون مذہب ، ذات اور بہت ساری چیزوں کو دیکھ کر نافذ کیا جاتاہے ۔ جب تک قانون کا نفاذ عمل میں نہیں آئے گا سماجی تشدد کا سلسلہ نہیں رک سکتاہے ، اپنے خطاب میں انہوں سماجی تشدد کیلئے میڈیا کو بھی ذمہ دار ٹھہرایااور کہاکہ میڈیا کا رویہ سب سے زیادہ شرمناک اورافسوسناک ہے ۔ انہوں نے مسلمانوں کی آباد ی کا بھی تذکرہ کیا اور کہاکہ ایک جھوٹ پھیلاگیاہے کہ مسلمانوں کی آبادی کی شرح لگاتار بڑھ رہی ہے اور یہی سلسلہ رہاہے اگلے کچھ سالوں میں مسلمان یہاں حکومت کرنا شروع کردیں گے جو کہ واضح جھوٹ ہے ، مسلمانوں میں آبادی کی شرح گھٹنے لگی ہے ، فیملی منصوبہ بندی پر مسلمانوں کی بہت زیادہ توجہ ہے اور جس رفتار سے مسلمانوں میں شرح پیدائش ہے اس سے اگلے ہزارسال تک بھی مسلمان سیاسی طو ر پر حاوی نہیں ہوسکتے ہیں ۔ایس وائی قریشی نے اپنی گفتگو میں بہت زور دیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کے ہندو سیکولر ہیں ،بھارت ایک سیکولر ملک اس وجہ سے ہے کہ یہاں کے ہندوسیکولر ہیں ، ملک کا ماحول خراب کرنے کے باوجود بی جے پی کو صرف 35 فیصد لوگوں نے ووٹ کیاہے ، مذہب کے نام پر ملک تقسیم ہوا تھا لیکن اس وقت کے ہندئووں نے بھارت کو ایک سیکولر ملک بنایا ، آج کے جو حالات ہیں اس میں ڈائیلاگ اور مذاکرات کی بہت اہمیت ہے جس کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی ضرورت ہے ۔
کتاب کے مصنف پروفیسر عرشی خان نے کہاکہ سماجی تشدد کے کئی سارے اسباب وجوہات ہوتے ہیں جس میں آپسی رواداری کا خاتمہ ، سیاسی پارٹیوں کا ایجنڈا اور سوشل میڈیا سر فہرست ہے ، انہوں نے بتایاکہ معتبر حوالوں اور ڈیٹا کی بنیاد پر یہ ریسرچ مکمل کیاہے ۔ پروفیسر عرشی خان کے ساتھ اس ریسرچ میں جی سی پال بھی شامل ہیں ۔ جی سی پال نے اپنی گفتگو میں کہاکہ ہم نے زمینی سچائی اس کتاب میں پیش کیاہے کہ کس طرح مسلمانوں کو کہیں معاشی سطح پر نقصان پہونچایا جاتاہے ، کس طرح سماجی سطح پر نقصان پہونچایاجاتاہے ، سرکاری افسران اور حکومت کے لوگ کس طرح بھید بھائوکرتے ہیں ۔تقریب رسم اجراء کی صدارت کررہے پروفیسر زیڈ ایم خان جنرل سکریٹری آئی او ایس نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ آئی او ایس کی شروع سے کوشش رہی ہے کہ اہم مسائل تحقیقی دستاویز شائع کی جائے اور صحیح مسائل سے عوام کو آگاہ کیا جائے ۔ انہوں نے اس کتاب کے دونوں مصنف پروفیسر عرشی خان پروفیسر شعبہ سائنس علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی اور جی سی پال کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کیا ۔پروفیسر حسینہ حاشیہ اسسٹنٹ جنرل سکریٹری آئی او ایس نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا ، ڈاکٹر آفتاب عالم نے نظامت کا فریضہ انجام قبل ازیں مولانا اطہر حسین ندوی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا ۔

You may also like