نئی دہلی:ریلوے میں تقرری میں مبینہ دھاندھلی کے الزام پرنوجوانوں کازبردست ریل روکواحتجاج جاری ہے۔بہارکے مختلف اضلاع،پٹنہ،نوادہ،گیا،آرہ ،بکسرمیں شدیداحتجاج کیاگیا۔یہاں تک کہ گیامیں ریل نذرآتش کردی گئی۔کل کئی جگہوں پرریل روک کربھی آتشزدگی کی گئی۔یوپی الیکشن بھی سرپرہے ۔ایسے میں سرکارکوئی رسک مول لینانہیں چاہتی ہے اوریہ بھی ممکنہ طورپرخوف ہوسکتاہے کہ بہارکی چنگاری یوپی تک نہ پہونچ جائے ۔پھرنوجوان ووٹ لینامشکل ہوگا۔گرچہ کئی جگہ ہاسٹل میں داخل ہوکرطلباکی پٹائی کے بھی الزامات ہیں۔طلباکے اس وسیع احتجاج کے درمیان آج وزیرریل کوپریس کانفرنس کرنی پڑی اورریلوے کومعاملے کی جانچ کے لیے کمیٹی کی تشکیل کرنی پڑی۔ ریلوے کے وزیرنے کہاہے کہ گروپ ڈی کے بچے CAT کے لیے گئے تھے۔ تقریباً پانچ لاکھ بچوں کی تصاویرمیچ نہیں کر رہی تھیں۔ فیصلے کے بعد امتحان کا عمل شروع کر دیا گیا۔اشونی وشنونے کہاہے کہ ہماری مودی حکومت کا مقصد زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنا ہے۔لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایاکہ اب تک کتنے روزگاردیے گئے اورایک ایک امتحان اورویکسنی پرکتنے سال بعدبحالی ہوتی ہے۔
وزیرریل نے کہاہے کہ 2015 سے پہلے امیدواروں سےPT سے 10 بار فیس لی جاتی تھی، 2019 میں اسے بڑھا کر 20 گنا کر دیا گیا۔ ایک پرو طالب علم نقطہ نظرہے۔سچائی سے کام کرنا۔ پیپر لیک جیسی کوئی چیزنہیں ہے۔ طلبہ ہمارے ساتھی ہیں، بھائی ہیں، بہنیں ہیں، پھر ہم اس مسئلے کو حل کریں گے۔ انہوں نے کہاہے کہ بہت سی درخواستیں ہیں اس لیے وقت لگ رہا ہے۔ صحیح طریقے سے کام کرنے میں وقت لگتا ہے۔بہار میں ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ(RRB) کے نان ٹیکنیکل پاپولر کیٹیگری (این ٹی پی سی) امتحان کے نتائج کو لے کر طلباء ناراض ہیں۔ وہ بہار کے کئی اضلاع میں احتجاج کر رہے ہیں۔آج ان کاغصہ بھڑک اٹھا اور گیا میں ٹرین کو آگ لگا دی۔ اس معاملے پر ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے آج کہاہے کہ لیول-1 میں ایک کروڑ 25 لاکھ لوگوں نے اپلائی کیا ہے، اس لیے امتحان ممکن نہیں ہے۔ اس کا جائزہ لیں گے۔ نوٹس میں کہاگیاہے کہ اگر ضرورت پڑی تودوامتحانات لیے جائیں گے۔ دونوں امتحانات میں ایک کروڑ سے زیادہ درخواستیں ہیں۔ ایجنسی کی خدمات حاصل کرنے میں وقت لگاہے۔اس میں چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگا۔ پھر کورونا آیا۔ یہ عمل دسمبر میں شروع کیا گیا تھا۔وزیرریل نے یہ نہیں بتایاہے کہ کوروناآنے سے پہلے پانچ سال میں کتنے روزگاردیے ہیں۔گیا میں آتشزدگی کے بارے میں وزیرریل نے کہاہے کہ یہ طلبہ اورملک کا معاملہ ہے۔ وزیر ریلوے نے کہاہے کہ طلبہ اپنی جائیدادجلانے کیوں نکلے ۔یہ ان کی ملکیت ہے۔ ہم تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے رابطے میں ہیں۔ پولیس ریاست کا موضوع ہے۔ طلباء چینل سے اپنی بات رکھیں، ہم اسے حساس طریقے سے حل کریں گے۔ ہمارا مقصد اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرناہے۔ ہم نے شکایت کے لیے کافی وقت دیا ہے۔ ہو سکتا ہے 4 مارچ سے پہلے بھی اگر سفارش آئی توپوری کر دیں گے۔