Home نقدوتبصرہ سہ ماہی "رہروان ادب ” کا افسانہ نمبر : ایک اجمالی جائزہ – ضیا فاروقی

سہ ماہی "رہروان ادب ” کا افسانہ نمبر : ایک اجمالی جائزہ – ضیا فاروقی

by قندیل

اردو کے ادبی رسائل کی ادارتی ذمہ داریاں سنبھالنے والی خواتین کی تعداد ہمیشہ اتنی کم رہی ہے کہ ان کو کسی فہرست میں شاید ہی الگ سے شمار کیا گیا ہو ۔لیکن ایسا نہیں ہے چند ایک نے بہرحال اپنی فکر اور اپنے وسائل بھر اس خارزار پر اپنے نشانات ثبت کیے ہیں ۔اسی مختصر فہرست میں ایک بےحد نمایاں اور روشن نام ڈاکٹر شہناز نبی کا ہے جنھوں نے نہ صرف اردو شعر و ادب کی مختلف جہات کو اپنی فکر اور اپنے قلم سے سر کیا ہے بلکہ ادبی صحافت میں بھی اپنی تنظیمی صلاحیتوں کے چراغ روشن کیے ۔ اور مجھے یہ کہنے میں بھی کوئی باک نہیں کہ آج اردو ادب کے وسیع منظر نامے میں ڈاکٹر شہہناز نبی مغربی بنگال کی ایک شناخت بن چکی ہیں ۔لیکن اس وقت میرا موضوع نہ ان کی شاعری ہے اور نہ تنقیدی اور فکری تحریروں کا کوئی جائزہ لینا ہے بلکہ یہاں ان کی ادارت میں نکلنے والے ادبی سہ ماہی مجل٘ہ ” رہروان ادب ” کےشمارہ نمبر ۲۴ ، ۲۵ (اپریل تا ستمبر ۲۰۲۳ ) کا ایک مختصر تعارف پیش کرنا ہے جو میں سمجھتا ہوں کہ آج اردو کے ماہانہ اور سہ ماہی رسالوں میں یفینا٘ انفرادی حیثیت رکھتا ہے ۔

تین سو بیس صفحات پر مشتمل زیر تذکرہ شمارہ طویل افسانہ نمبر ہے جس میں چودہ اہم افسانہ نگاروں کے معروف افسانے شامل ہیں ۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ یہ افسانے نہ صرف اپنے عہد میں بےحد مقبول تھے بلکہ آج کے کثافت بھرے شور شرابے میں بھی ان کی چمک دمک پوری طرح برقرار ہے ۔ مثلا٘ غلام عباس کا ” آنندی ” ، سعادت حسن منٹو کا ” بابو گوپی ناتھ ” ، عزیز احمد کا ” مدن سینا اور صدیاں ” وغیرہ۔ ان چند ناموں کے علاوہ پریم چند ، کرشن چند ،راجندر سنگھ بیدی ، عصمت چغتائی ،احمد ندیم قاسمی ،بلونت سنگھ ،انتظار حسین ،قرۃ العین حیدر ،اقبال مجید شمس الرحمان فاروقی اور آصف فرخی کی اہم اور معروف کہانیاں بھی وقت کی گردش سے ماورا ایک خصوصی اہمیت کی حامل ہیں ۔

ان کہانیوں کے علاوہ یہاں ترجمہ کے حوالے سے مہا شویتا دیوی کی بنگہ کہانی ” دروپدی ” جس کا اردو ترجمہ شہناز نبی نے کیا ہے یا نرمل ورما کی ہندی کہانی "ڈیڑھ انچ اوپپر” جسے محمود ملک نے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے اور میلان کندیرا کی چیک کہانی ” انوکھا کھیل” جس کے ترجمہ نگار فہیم صدیقی ہیں یقیناََ حاصل مطالعہ ہیں۔

مجموعی طور پر زیر تذکرہ سہ ماہی ” رہروان ادب ” کا یہ ایسا شمارہ ہے جو عصری منظر نامے میں ادب کا ایک معتبر راہ رو بھی ہے اور راہبر بھی ۔

You may also like