پٹیالہ:پٹیالہ شہر کی گلیوں میںآس پاس کے درجنوں دیہاتوں سے آنے والے کسانوں کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔ شہر کے منی سیکریٹریٹ کے قریب ان کسانوں کا اجتماع بہت بڑا ہوتا جارہا ہے اورتقریباََ دوکلومیٹر سڑک کسانوں سے بھری ہوئی بسوں اورٹریکٹروں سے بھری ہوئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے آج احتجاج نہیں کیا تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔اگران قوانین پر عمل درآمدکیاگیاتوپنجاب کے کسان بربادہوجائیں گے۔کسانوں نے کہا کہ ہم ابھی اپنے گھروں سے باہر آئے ہیں اور دہلی کانپ رہی ہے ، اگر یہ قوانین واپس نہیں کیے گئے تو دہلی کا سفر کریں گے۔ ان میں ہر عمر اور ہر طبقے کے کسان شامل ہیں۔کسانوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ اب ہزاروں کسان بسوں کی چھت پر چڑھ کر اپنے قائدین کی باتیں سن رہے ہیں۔بھارتیہ کسان یونین کے پٹیالہ ضلعی صدر منجیت سنگھ دیال نے یہ کہتے ہوئے سب کی تعریف کی کہ یہ قوانین کسانوں کی موت کے وارنٹ کے مترادف ہیں۔ اس کے بارے میں ان کاکہناہے کہ اگرپنجاب کاکسان پورے ملک میں سب سے زیادہ خوشحال ہے تو اس کی سب سے بڑی وجہ یہاں کےمنڈی سسٹم اور ایم ایس پی کا ملاپ ہے۔