موگا:کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج مودی حکومت کے کسان قانون کے خلاف پنجاب کے شہر موگا میں ٹریکٹر یاتراکی شروعات کی۔ راہل گاندھی نے ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کیا جس میں انہوں نے مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت میں انگریزوں کی طرح برتاؤ کیا جارہا ہے۔ راہل نے کہا کہ اگر وہ اقتدار میں واپس آئے تو وہ کالے قانون کو کالعدم کردیں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ کوویڈ میں کسانوں کے لیے قانون کیوں لائے؟ اگر قانون ٹھیک ہے تو کسان کیوں احتجاج کررہے ہیں۔ کووڈ میں مودی سرکار نے بڑے تاجروں کا ٹیکس معاف کردیا ، غریبوں کو کچھ نہیں دیا۔انہوں نے مودی سرکار کو صنعتکاروں کاحمایتی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت مودی کی ہے ، لیکن وہ امبانی اور اڈانی چلاتے ہیں،کوئی اور پردے کے پیچھے سے کٹھ پتلی چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ انگریزوں نے کسانوں کی ریڑ توڑی تھی، ملک غلام رہا ، نریندر مودی کاوہی مقصد ہے، اگر ہماری حکومت بنی تو ہم اس کالے قانون کو منسوخ کردیں گے۔وزیر اعلی پنجاب امریندر سنگھ ، کانگریس جنرل سکریٹری اور پنجاب امور کے انچارج ہریش راوت ، پنجاب کانگریس کے صدر سنیل جاکھر ، ریاستی وزیر خزانہ منپریت سنگھ بادل اور دیگر لیڈران بھی اس ریلی میں شرکت کے لئے موگا پہنچے تھے۔پنجاب کے جلسے میں راہل گاندھی نے ہاتھرس گینگ ریپ کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ کل میں یوپی میں تھا ، یہاں ہندستان کی ایک بیٹی تھی جسے قتل کیا گیا تھا اور مارے جانے والے افراد کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی تھی اور جس کنبہ کی بیٹی کو مارا گیا تھا وہ اپنے گھر کے اندر بند تھا۔ڈی ایم نے انہیں دھمکی دی ، وزیراعلیٰ انہیں دھمکی دیتے ہیں ، ہندوستان کی یہی حالت ہے۔