میرٹھ: آج کل دیکھنے میں آ تا ہے کہ بچے مطالعہ کم کرتے ہیں یا کوئی شارٹ کٹ راستہ دیکھ کرNETجیسے بڑے اور اہم امتحان کو کوالی فائی کرنے کا خواب دیکھتے ہیں مگر ایسا ہو تا نہیں ہے۔ کیو نکہ ان امتحانات میں کا میابی حاصل کر نے کے لیے وقت کی پابندی اور وسیع مطالعے کی نہایت ضرورت ہو تی ہے۔ یہ الفاظ تھے معروف افسانہ نگار و ناقد اور صدر شعبہ اردو پروفسیر اسلم جمشید پوری کے جو شعبہ اردو، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی اور بین الاقوامی نوجو ان اردو اسکالرز انجمن (آیوسا) کے زیر اہتمام منعقد”نیٹ /جے آر ایف کی تیاری کیسے کریں“موضوع پر اپنی تقریر کے دوران ادا کررہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مطالعے اور وقت کی پابندی کے ساتھ ساتھ امتحان دینا اور امتحان کے لیے ٹائم ٹیبل بنانا بہت ضروری ہوتا ہے۔اگر طالب علم ان باتوں پر سنجیدگی سے عمل کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ نیٹ یا جے آر ایف جیسے امتحانات کوالیفائی نہ ہوں۔
اس سے قبل پرو گرام کا آغازعظمیٰ پروین نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ہدیہ نعت فاروق شیر وانی نے پیش کیا اورپروگرام کی صدارت کے فرائض معروف ادیب عارف نقوی جرمنی نے انجام دیے۔ماہرین کے بطور ڈاکٹر آفتاب عالم نجمی (اسسٹنٹ پروفیسر علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی)،نوید احمد خان (اسسٹنٹ پروفیسرایم۔ جی۔ایم کالج، سنبل، مراد آ باد)محترمہ ریتو بھارتی(ڈایریکٹر اماتیہ انسٹی ٹیوٹ، میرٹھ) شریک ہوئے۔ نظا مت کے فرائض سیدہ مریم الٰہی اور شکریے کی رسم ڈاکٹر الکا وششٹھ نے ادا کی۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھنؤ سے آ یو سا کی صدر ڈاکٹر ریشما پروین نے کہا کہ ایسے طالب علم جو نیٹ/جے آر ایف یا دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کررہے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ بازار کی کتابوں سے پرہیز کریں اور جو مستند مصنف ہیں صرف انہی کی کتابوں کا مطالعہ کریں۔ بنیادی کتابیں جو ایم۔ اے کے نصاب میں شامل ہو تی ہیں انہیں کا مطالعہ کریں،ساتھ ہی لائبریری میں اچھی اور معیاری کتابوں کا مطالعہ بھی کریں۔اگر ہم کو مضبوط طالب علم ثابت کرنا ہے تو مطالعہ اور وقت کو دھیان میں رکھتے ہوئے امتحان کی تیاری کریں۔ یقینا کامیابی ملے گی۔
ڈاکٹر آفتاب عالم نجمی نے کہا کہNETیاJRF کی تیاری کے لیے ہم کو اپنا وقت اور نصاب پر گہری نظر رکھنی چاہئے۔ ڈائی گرام اور چارٹ تیار کریں۔ مسلسل مطالعہ کریں خواہ ایک گھنٹہ ہی کیوں نہ پڑھیں۔اہم باتوں کو ذہن میں بٹھانے کے لیے کلر فل پین کا استعمال کریں۔ اہم ویب سائٹس پر نظر رکھیں۔ کسی بھی ترقی کے لیے شارٹ کٹ کا استعمال نہ کریں۔ خوب پڑھیں۔عبد لبا ری نے کہا کہ مدرسے کے بچوں کے لیے ہندی اور انگریزی کو جاننا بے حد ضروری ہے اور وہ اس پر خاص توجہ دے اور خوب محنت کریں۔
اس موقع پر مختلف مدرسوں وکالجز اور یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات نے نیٹ /جے آر ایف کی تیاری کے تعلق سے ماہرین سے خوب سوالات کیے۔ جن کے ماہرین نے بڑی خوبصورتی سے تسلی بخش جوابات دیے۔پروگرام میں ڈاکٹر شاداب علیم،ڈاکٹر آصف علی،ڈاکٹر الکا وششٹھ، ڈاکٹر ارشاد سیانوی، سعید احمد سہارنپوری، محمد شمشاد،شاہا نہ پروین، فیضان ظفر،رو ضا خان،عائشہ صدیقہ، خالدہ تبسم، وغیرہ آن لائن موجود رہے۔