Home قومی خبریں پروفیسر بیگ احساس کے انتقال پر غالب انسٹی ٹیوٹ کا اظہار تعزیت

پروفیسر بیگ احساس کے انتقال پر غالب انسٹی ٹیوٹ کا اظہار تعزیت

by قندیل

 

نئی دہلی:اردو کے معروف پروفیسر اور ادیب بیگ احساس کا حیدر آباد میں8؍ ستمبر کو انتقال ہو گیا۔ وہ برین ہیمرج کے سبب کچھ دنوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے اپنے شدید غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابھی پروفیسر علی جاوید کے صدمے سے ابھر نہیں پائے تھے کہ پروفیسر بیگ احساس کی خبر غم آ گئی یہ ایسی صورت حال ہے جس کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ پروفیسر احساس بڑی خوبیوں کے مالک تھے۔ عثمانیہ یونیوسٹی میں ان کا عہد صدارت بہت یادگار ہے۔ وہ اچھے استاد کے ساتھ تخلیقی میدان میں بھی مثالی تھے۔ بیگ احساس کا جا نا اردو ادب کا نا قابل تلافی نقصان ہے۔ ان کے افسانے اردو کے بہترین نمائندہ افسانوں میں شمار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انگریزی میں بھی ان کے ترجمے بڑے مقبول ہوئے۔ پروردگار ان کی مغفرت فرمائے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا کہ پروفیسر بیگ احساس ہمارے عہد کے نمائندہ ادیبوں میں تھے۔ ان کا افسانوی مجموعہ ’دخمہ‘ بہت مقبول ہوا اور اسے ساہتیہ اکادمی اوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ بیگ احساس کی شناخت ایک متحرک ادیب کے طور پر ہے۔ مجھے ذاتی طور پر بھی اور اردو کے ایک طالب علم کی حیثیت سے بھی ان کے جانے کا بہت افسوس ہے۔ خدا وند کریم ان کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر عطا کرے۔ میں اپنی اور غالب انسٹی ٹیوٹ کے تمام اراکین کی جانب سے ان کے وارثین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔

You may also like

Leave a Comment