تاشقند: تاشقند اسٹیٹ یونی ورسٹی فار اورینٹل اسٹڈیز، تاشقند کی نئی عمارت میں یونی ورسٹی کی وائس چانسلر گلچہر رکھی سوا کی صدارت میں ایک خصوصی پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا جس میں دہلی یونی ورسٹی کے شعبہ فارسی کے استاد پروفیسر چندر شیکھر کو استاد افتخاری کی سند سے سرفراز کیا گیا۔ پرفیسر چندر شیکھر 2018سے لعل بہادر شاستر ی ہندوستانی ثقافتی مرکز تاشقند کے ڈائرکٹر ہیں۔ اس موقع پر ہندستانی سفیر منیش پربھات اور یونی ورسٹی کے اساتذہ و ذمے داران موجود تھے۔ یاد رہے کہ پروفیسر چندرشیکھر نے گذشتہ چار سالوں میں ہندوستان اور ازبکستان کے ثقافتی رشتوں کو مضبوط کرنے کی سمت میں نمایاں کام کیا ہے۔ انہوں نے ازبکستان کی 13یونی ورسٹیوں میں انڈیا اسٹڈی روم قائم کیے۔ کئی درسی و تحقیقی کتابوں کو شائع کیا جن میں ازبکی زبان میں غالب کی غزلوں کا انتخاب (پروفیسر محیا عبدالرحمانوا)، ہندوستانی زبانوں کی تاریخ اور ادب، لعل بہادر شاستری اسکول کی کی درجہ پنجم سے گیارہویں کلاس کی ہندی کتابوں کی اشاعت شامل ہے۔ تاشقند اورینٹل یونی ورسٹی میں انہوں نے اردو اور فارسی زبان پر کئی لکچر دیئے۔ خوشنویسی و مخطوطات کی نمائش کا اہتمام کیا۔ بابر نامہ کے نیشنل میوزیم اور خدابخش لائبری کے نسخوں کی تصاویر اور متن کی علیحدہ نمائش لگائی۔ ان کی کوششوں سے کئی ازبک اسکالر ، اساتذہ اور طلبا نے ہندوستان کی زیارت کی۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی اور تاشقند مشرق شناسی یونی ورسٹی کے درمیان مفاہمت (MOU) بھی انہیں کی کوششوں کا نتیجہ ہے جس کے لیے مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اسلم پرویز تاشقند تشریف لائے تھے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے پروفیسر قمر رئیس 1998سے 2002ء تک اسی عہدہ پر تاشقند میں رہ چکے ہیں۔
