Home ستاروں کےدرمیاں ماہر لسانیات پروفیسر ف عبدالرحیم : نقوش وتاثرات – ڈاکٹرخلیل تماندار 

ماہر لسانیات پروفیسر ف عبدالرحیم : نقوش وتاثرات – ڈاکٹرخلیل تماندار 

by قندیل

( انٹاریو، کینیڈا )

ہمارے پیارے رسول اللہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم کے شہر مدینہ منورہ میں 1961ء سے قائم کردہ ایک عظیم الشان یونیورسٹی بنام ” جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ” سے گزشتہ پچاس برسوں سے زائد عرصے سے عربی زبان و ادب کی خدمات کی نسبت پر وابستہ ماہر لسانیات ( Etymologist) پروفیسر ف عبدالرحیم کا شمار عالم اسلام کے علمی و ادبی حلقوں میں ایک جانی پہچانی شخصیت کی حیثیت سے ہوتا ہے۔

ہمارے معاشرے کا یہ ایک المیہ رہا ہے کہ ایسی معروف و علمی شخصیات کی حیات و خدمات سے عموما” عوام الناس ان کی وفات کے بعد ہی روشناس ہوا کرتی ہیں ۔

بہرکیف دیر آید درست آید کے مصداق عرض کرتا چلوں کہ 19 اکتوبر 2023ء کو اس عالم دین اور عربی زبان و ادب کے ماہرین میں سے ایک نے داعی اجل کی صدا پر لبیک کہا اور 20 اکتوبر 2023ء بروز جمعہ حرم مسجد نبوی شریف مدینہ منورہ میں لاکھوں فرزندان توحید کی موجودگی میں مرحوم کی نماز جنازہ ادا کی گئی نیز جنت البقیع میں آپ کی تدفین عمل میں آئی

انا للہ وانا الیه راجعون، عظم اللہ اجرکم و غفر لمیتکم ( آمین )

اللہ رب العزت کا خصوصی فضل و کرم رہا کہ ناچیز کا حرم مکی شریف کے سترہ برس 1997ء تا 2014ء کے طویل قیام کے دوران جامعہ ام القری مکہ مکرمہ ، رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے ماتحت معہداعداد الائمہ والدعوة ، جامعہ امام محمد بن سعود ریاض اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں زیر تعلیم برصغیر کے بیشتر طلباء سے روابط رہے ہیں اور بالخصوص جامعہ مدینہ منورہ میں سے جناب الطاف مالانی ( ایوت محل مہاراشٹر) ، شمیم اختر ندوی دہلوی ، شیخ عبدالوہاب ندوی ( پربھنی مہاراشٹر ) ، محمد کفیل ندوی (بلرام پور ) ، رضوان اللہ ندوی ( بنگلور ) ، محمد آصف اسمعیل ( ممبئی )، سعود اختر فلاحی( سنبھل مرادآباد) ، قاضی سفیان محمدی ( رائے گڑھ مہاراشٹر ) ، عبدالعلیم سلفی( نیپال ) ، پرویز احمد عمری ( ساغر کرناٹک ) جو اب جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے فارغ ہوکر برصغیر کے مختلف خطوں میں علماے کبار کی حیثیت سے اپنی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ، حسن اتفاق ان میں سے گزرے ہوئے ماہ رمضان المبارک میں دکتور الطاف مالانی سے حرم نبوی شریف میں تفصیلی ملاقات رہی استفسارپر علم ہوا کہ آپ نے مدینہ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی تکمیل کی ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں سے پروفیسر ف عبدالرحیم ہی کی سرپرستی میں مدینہ منورہ میں مختلف علمی و تصنیفی سرگرمیوں میں مصروف کار ہیں ، ناچیز برادر محترم الطاف مالانی کا ممنون ہے کہ 19 اکتوبر 2023ء کو پروفیسر ف عبدالرحیم کی رحلت کی خبر کی تصدیق آپ ہی کے توسط سے ہوئی ہے۔

یہ واقعہ ہے کہ عربی میں پروفیسر ف عبدالرحیم کا نام ف سے لکھا جاتا ہے جب کہ ا نگریزی میں نام کی ابتدا وی ( V ) سے کی جاتی ہے اس حیرت انگیز معمےکا تشفی بخش جواب اس وقت حاصل ہوا جب اس بات کا انکشاف ہوا کہ آپ کا وطن مالوف صوبہ تمل ناڈو کا ایک قصبہ وانیمباڑی ہے جہاں آپ نے 1933ء میں جنم لیا، عرصہ دراز سے اس علاقے میں ایک رواج رہا ہے کہ یہاں کے مقیمین اپنی شناخت کے لئے اپنے نام کے ساتھ اپنے وطن کے نام کے چند الفاظ کا بھی اضافہ کرتے ہیں، بہرحال اس علاقے سے آپ نے ابتدائی و ثانوی درجات کی تکمیل کے بعد یونیورسٹی آف مدراس سے الحاق شدہ پریسیڈنسی کالج سے انگلش لٹریچر میں ، 1957ء میں ایم اے ( ماسٹرس ) کی تکمیل کی ، آپ کا اکتساب علم و معرفت کا سفرجاری رہا اور مزید سیرابی علم و فیض کی خاطر آپ نے جامعہ ازہر قاہرہ کا رخ کیا، جہاں 1964ء میں مستقل عزم و حوصلے اور جانفشانی کے ساتھ عربی ادب و فلسفے میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کیں اور 1969ء سے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں عربی زبان و ادب کے استاذ مقرر ہوئے اور تادم اخیر مدینہ منورہ ہی میں آپ کا قیام رہا اس طرح سے کہ حیات مستعار کی آخری سانس بھی مدینہ منورہ ہی کی روحانی فضا میں لی اور اسی پاک سرزمین میں دفن ہونے کو ترجیح دی۔

عربی زبان و ادب میں الحمدللہ درجنوں تصانیف آپ کے قلم سے منظر عام پر آچکی ہیں جن میں سے سب سے زیادہ مقبول بالخصوص ’دروس اللغة العربیه لغیر الناطقین بھا‘ تین جلدوں پر مشتمل ہے ، یہ وہ تصنیف ہے جس کا مطالعہ مدینہ منورہ میں داخلے کی نیت سے ہند و پاک ، نیپال و بنگلہ دیش، جرمنی و فرانس ، انگلینڈ و سوئزرلینڈ، امریکہ و چین ، انڈونیشیا و ملیشیا وغیرہ غرض کہ دنیا کے ہر خطے سے آنے والے طلباء کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں آپ کی دیگر تصانیف میں مثلا:

الفرق بين المعرب والدخيل والمولد والعامي

القول الأصيل فيما في العربية من الدخيل

المعجم الدخيل

نصوص من الحديث النبوي الشريف

وغیرہ جیسی مستند تصانیف بھی قابل ذکر ہیں۔

پروفیسر ف عبدالرحیم کو ان کی علمی و ادبی خدمات پر بہت سارے ایوارڈز بھی تفویض کئے گئے مثلا” شعبہ عربی مدراس یونیورسٹی کا ایوارڈ ، سابق صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر شنکر دیال شرما کے ہاتھوں صدر جمہوریہ ہند ایوارڈ وغیرہ سے بھی نوازا گیا لیکن سب سے بڑا ایوارڈ آپ کو ان شاءاللہ عربی زبان کو آسانی سے سمجھنے کی وجہ سے قرآن فہمی میں اعانت کی بدولت بارگاہ رب العزت میں عطا کیا جائے گا جس کا اندازہ آج نہیں لگایا جاسکتا !

جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے فارغین میں سے ایک عالم دین سعود اختر فلاحی مدنی جن کا تقریبا” دس برسوں کا ایک طویل عرصہ ، مدینہ منورہ اور پروفیسر ف عبدالرحیم کی سرپرستی و رفاقت میں گزرا ہے اور جو اتفاق سے مقیم کینیڈا بھی ہیں، موصوف سے پروفیسر ف عبدالرحیم کے متعلق جب پوچھا گیا تو آپ نے کہا کہ مرحوم پروفیسر ف عبدالرحیم مجمع الملك فهد لطباعة المصحف یعنی شاہ فہد قرآن کریم پرنٹنگ پریس کے ڈائرکٹر بھی رہ چکے ہیں، آپ سادہ لوح ، کم گو ، خاموش طبع ، انتہائی شریف النفس ، وقت کے پابند ، ہمہ وقت مطالعہ میں غرق ، چہرے پر ہلکی سے مسکراہٹ،اپنی رائے مختصر لیکن بہت اہم دینے کے عادی تھے، اللہ پاک مرحوم کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے ( آمین )

دور جدید کے اس صالح و عظیم انسان کی یادوں کو سمیٹتے ہوئے ناچیز اپنے جذب دروں کو اس دعا کے ساتھ نقطہ اختتام تک پہنچاتا ہے کہ باری تعالی ہماری آنے والی نسلوں کو ان کے نقش قدم پر گامزن فرما تاکہ وہ قرآن فہمی کے ساتھ اس دنیا میں تیرے احکامات کو نافذ کریں، عدل انصاف و مساوات کو قائم کریں اور سارے عالم میں وحدت کا پیغام پہنچانے کا ذریعہ بن جائیں۔ ( آمین ثم آمین )

You may also like