پٹنہ:بہار اسمبلی نے قرارداد منظور کر کے کہا ہے کہ قومی شہری رجسٹر (این آرسی) کو ریاست میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔اسی کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈران نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے آنا فانا میں پاس کر دیا گیا ہے۔ایک وزیر نے اس بارے میں کہا کہ وہ مرکز کے قوانین کو مانتے ہیں۔وہیں، لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر رام ولاس پاسوان نے اس پر نتیش کمار کی حمایت کی ہے۔اسمبلی میں یہ تجویز بھی منظور کی گئی ہے کہ قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کو 2010 کی شکل میں ہی ترمیم کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔بتاتے چلیں کہ جنتا دل (یونائٹیڈ) کے چیف اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار شروع سے ہی این آرسی کی مخالفت کر رہے ہیں۔پیر کو بہار اسمبلی نے قرارداد منظور کر کے کہا کہ ریاست میں این آرسی لاگو نہیں کیا جائے گا۔اس کو حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نے اپنی جیت بتایا اور کہا کہ اسی طرح سی اے اے کو بھی بہار میں لاگو نہیں ہونے دیا جائے گا۔نتیش کمار کی حکومت میں اتحادی بی جے پی کے لیڈر اور وزیر زراعت پریم کمار نے کہاکہ ہم مرکز کے قوانین کے ساتھ ہیں، جمہوریت میں سب کو تجویز لانے کا حق ہے،بہار نے بھی قرارداد لایا، اب یہ کتنا جائز ہے اسے مرکزی حکومت دیکھے گی۔این پی آر کا پرانا فارم یا نئے، کون ٹھیک ہے، اسے بھی مرکزی حکومت دیکھے گی۔وہیں، این آرسی پر قرارداد منظور ہونے پر بہار حکومت میں وزیر اور بی جے پی کے لیڈر وزیر ونود سنگھ نے کہاکہ آنا فانا میں یہ فیصلہ لے لیا گیا،یہ تجویز اس طور پر منظور نہیں ہوئی، جس شکل میں ہونا چاہئے،ابھی آسام میں این آرسی لاگو ہے،جب وزیر اعظم اور بہار کے وزیر اعلی کی رضامندی ہوگی تو بہار میں بھی لاگو ہوگا۔بہار میں این ڈی اے کے اتحادی رام ولاس پاسوان نے اس تجویز کے پاس ہونے پر نتیش کمار کی حمایت کی ہے۔انہوں نے ٹویٹ کر کے کہاکہ بہار میں این آرسی لاگو نہیں کرنے اور این پی آر کی 2010 والی شکل ہی لاگو کرنے کے بہار اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہوں۔میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ این پی آر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اور این آرسی پر وزیر اعظم کہہ چکے ہیں کہ اس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
این آرسی پر بہاراسمبلی میں تجویز: بی جے پی کے وزیر حیران، نتیش کے ساتھ کھڑے ہوئے پاسوان
previous post