طلبا اپنی مختلف صلاحیتوں اور مہارتوں کا استعمال کرکے ملک وملت کے لیے مفید ثابت ہوں : پروفیسر ڈاکٹر قاضی ضیاءاللہ
میل وشارم:(پریس ریلیز ) قومی کونسل برائے فروغ ادو زبان اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کے اسٹڈی سنٹر سی عبد الحکیم کالج ، میل وشارم کا جلسہ تقسیم ِاسناد ، کالج کے آڈیٹوریم میں گیارہ بجے طالب ِعلم سمیر احمد کی تلاوت ِکلام پاک سے ہوا، اس کےبعد بی کام سال ِآخر کے طالب ِعلم محمد شاہد نےاپنی متاثر کن آواز میں نعت پیش کی ۔اسٹڈی سنٹر کے سنیئر استاذ جے اشہد نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے معززین اور مہمانوں کو خوش آمدید کہا ۔مہمانوں اور معززین کی شال پوشی اور یادگار تحفے ، شعبہ اردو کے صدر اور ان کورسس کے کوآرڈینٹر ڈاکٹر یس محمد یاسر نے پیش کیے ۔افتتاحی کلمات میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹریس اے ساجد نے سند حاصل کرنے والے طلباء کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے ،طلباء کو نصیحت کی کہ زبانون کا سیکھنا اور ان میں مہارت حاصل کرنا طلباء کے لیے کافی مفید ثابت ہوتا ہے اور یہ ان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے ، ملازمتوں میں ترجیح یا ترقی میں ان کا اہم کردار ہوا کرتا ہے ۔۔ مہمان ِخصوصی ڈاکٹر قاضی ضیاء اللہ ( ریجنل ڈائرکٹر، مانو یونیورسٹی، ریجنل سنٹر، بنگلور) نے صدر ِشعبہ اردو ڈاکٹر یاسر اور کالج کے مینجمنٹ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ، ین سی پی یو یل کے ان کورسس میں طلباء کی اتنی بڑی تعداد قابل ِتعریف اور قابل ِقدر ہے ، اور اتنی بڑی تعداد بہت کم جگہ دیکھنے کو ملتی ہے ۔ مزید کہا کہ زبان کا تعلق کسی مذہب یا علاقہ سے نہیں ہے ، اردو کے ساتھ عربی اور فارسی زبانون کا سیکھنا ، عربی اور فارسی ممالک میں تعلیم اور ملازمتوں کے میدان میں بہت سارے مواقع کے دروازے کھولتا ہے ۔ آپ نے زور دیا کہ طلباء صرف کسی ایک ڈگری پر اکتفا نہ کریں ، وہ فاصلاتی نظام اور ڈپلوما کورسس میں داخلہ لے کر اپنے اندر صلاحیتیں اور مہارتیں پیدا کرتے ہوئے ملک وملت اور قوم وسماج کے لیے مفید ثابت ہوں ۔ نیز کہا کہ اردو زبان والوں کو احساس ِکمتری سے نکل کر خود اعتمادی میں جینے کی کوشش کریں ۔NSSO کی اسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹر ، چنئی امیلیا بٹسی نے سرکاری شعبوں اور مختلف محکموں میں ملازمتوں کے لیے زبانوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج کے مسابقتی دور میں ہر ایک سے مختلف نظر آنا اور اپنے اندر مختلف صلاحیتوں اور مہارتوں کا پیدا کرنا ضروری اور لازم ہے ۔ طلباء میں مختلف صلاحیتیں ہوتی ہیں، ضرورت ہے کہ اس کی شناخت کریں، پھر ان کے مطابق مقاصد متعین کرلیں ، اس کے حصول کے لیے جدوجہد اور کوشش کریں ، یقین کریں کہ منزل آپ کے روبرو ہوگی اور کامیاب ہوں گے ۔ اس کے بعد جے اشہد ، عبدالروف عمری اور ٹی فیضان احمد نے تقسیم ِاسناد کے لیے طلباء کے نام پڑھے اور مہمانوں کے ہاتھوں طلباء میں اسناد تقسیم کیے گیے ۔یاد رہے کہ ین سی پی یو یل کے ان کورسس میں تقریبا ۴۸۵ طلباء وطالبات کے مابین اسناد تقسیم کیے گئے ۔قبل ازیں پرنسپل کے ہاتھوں اس کورس میں خدمت انجام دینے والے اردو ،فارسی اور عربی اساتذہ کی بھی شال پوشی کی گئی، ، جن کی محنتوں سے یہ اجلاس کامیابی کو پہنچا، اجلاس کی صدارت جناب ایس زیڈ ابرابر احمد صاحب سکریٹری وکرسپانڈنٹ ، سی عبدالحکیم کالج (خود مختار ) ، میل وشارم نے کی ۔ نظامت کے فرائض محمد سیفی عمری اور احتشام الحق نے انجام دیئے ۔ اجلاس کا اختتام ڈاکٹر ابوبکر ابراہیم عمری کے ہدیہ تشکر پر ہوا ۔ بڑی تعداد میں اساتذہ، طلباء، عمائدین شہر اور مہمانان اس اجلاس میں شریک رہے۔