نبی کا شہر ہے شہر مدینہ
مدینہ چل مدینہ چل مدینہ
بھٹک جاؤں میں رستہ چلتے چلتے
کوئی لے جائے مجھ کو پھر مدینہ
صبا کہیو مدینہ جا کے ان کو
کہ ہے اب ہند میں دشوار جینا
کہاں کا مشک؟ کیسا عود و عنبر
مری خوشبو، نبی جی کا پسینہ
مہ و انجم، فلک سے بھی ہیں بہتر
در و دیوار اور خاک مدینہ
ملے دو گز زمیں مجھ کو بھی یا رب
نہیں اس جیسا کوئی بھی خزینہ
مقدر مانگنا ہو، تو یہ مانگیں
مدینے میں ہی مرنا اور جینا
بہا لیں سعد دو قطرے خدا را
ندامت کے تو آنسو ہیں نگینہ
سعد مذکر دہلی
مقیم حال مدینہ منورہ