نئی دہلی:ہندوستان کے معروف عالم دین و اسکالر اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا ڈاکٹر کلب صادق آج لکھنؤ کے ایک ہسپتال میں وفات پا گئےـ موصوف کی عمر اکیاسی سال تھی اور پچھلے تقریبا سال بھر سے وہ بیمار اور زیر علاج تھےـ ڈاکٹر کلب صادق کا شمار شیعہ مسلک کے ممتاز اسکالرز میں ہوتا تھا، وہ مشہور ذاکر تھے اور مسلمانوں کے تمام مسالک کے مابین اتحاد و اتفاق کے قیام کے لیے ہمیشہ پر خلوص کوششیں کرتے رہےـ ڈاکٹر کلب صادق نے مسلم پرسنل لا بورڈ کے پلیٹ فارم سے ملی خدمات انجام دینے کے علاوہ خاص طور پر تعلیم کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دیں اور ان کی سرپرستی میں لکھنؤ اور ملک کے دیگر خطوں میں کئی اعلی تعلیمی ادارے قائم ہوئے جو اب بھی مصروفِ کار ہیں ـ ڈاکٹر کلب صادق نے گزشتہ سال سی اے اے این آرسی کے خلاف جاری تحریک میں شدید بیماری اور نقاہت کے باوجود حصہ لیا اور لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر ہونے والے مظاہرے میں شریک ہوکر حق و انصاف کی آواز بلند کی ـ ڈاکٹر کلب صادق نے تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی تھی، وہ عربی زبان و ادب میں پی ایچ ڈی تھے ـ ان کی تقریریں لوگ بڑی توجہ سے سنتے تھے، ان کا اسلوبِ بیان نرم و گداز اور مخلصانہ ہوتا تھاـ