Home بین الاقوامی خبریں ملازمت کی تلاش میں متحدہ عرب امارات آئے ہندوستانیوں کے پاس ختم ہو رہاہے پیسہ

ملازمت کی تلاش میں متحدہ عرب امارات آئے ہندوستانیوں کے پاس ختم ہو رہاہے پیسہ

by قندیل

وطن واپسی کا بے صبری سے کررہے ہیں انتظار
دبئی:کام کے لئے تلاش میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) آئے کئی ہندوستانی کورونا وائرس مہاماری کے سبب لاگو سفر پابندیوں کی وجہ سے یہیں پھنسے ہوئے ہیں۔جیسے جیسے ان کے پاس پیسہ ختم ہو رہا ہے، وطن واپسی کو لے کر بیتابی اتنی ہی بڑھتی جا رہی ہے۔’گلف نیوز‘ اخبار کی خبر کے مطابق کیرالہ کے کننور ضلع کے رہائشی شاہناد پلکول (26) کا ویزا ایک اپریل کو ختم ہو چکا ہے۔پلکول نے بتایا کہ وہ حور النذر میں ایک کمرے کے اپارٹمنٹ میں چار دوسرے لوگوں کو ساتھ رہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرے بھائی نے کرایہ پر اپارٹمنٹ لے رکھا ہے، جس میں چار دیگر لوگ بھی ہمارے ساتھ رہ رہے ہیں،میرا بھائی ڈرائیور ہے اور وہی ہماری دیکھ بھال کر رہا ہے۔ پلکول نے کہا کہ وہ ڈرائیور کے طور پر کام کرنے کے لیے یہاں آئے تھے، لیکن ابھی کام نہیں ملا ہے۔اخبار میں ان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ میں صرف اپنے گھر جانا چاہتا ہوں،میں اپنے بھائی پر بوجھ نہیں بننا چاہتا۔ پلکول کے علاوہ کئی دیگر ہندوستانی کام کی تلاش میں یو اے ای آئے ہیں، لیکن پاس میں سرمایہ کم ہونے یا ختم ہو جانے کے بعد وہ اپنے گھر واپس ہونے کا بیتابی سے انتظار کر رہے ہیں۔کیرالہ کے کننور ضلع کے ہی رہنے والے شوکت علی (29) بھی پلکول اور ان کے بھائی کے ساتھ ہی رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کا ایک نوکری کے لئے انتخاب کیا گیا تھا، لیکن کورونا وائرس کے پھیلنے کے سبب کمپنی نے بھرتی کا عمل ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا ہے۔علی نے کہاکہ میرا ویزا مئی میں ختم ہو گا، لیکن مجھے یہاں ٹھہرنے کی کوئی وجہ دکھائی نہیں دے رہی،کسی کے ساتھ رہنے پر مجھے شرمندگی محسوس ہو رہی ہے اور میں واپس جانا چاہتا ہوں۔ مہیش پوروا بھی اپنے حالات کو لے کر فکر مند ہیں،ان کا ویزا 30 مارچ کو ختم ہو چکا ہے،انہیں 25 مارچ کو دبئی چھوڑنا تھا۔پوروا نے کہاکہ میں نے سنا ہے کہ ویزا سے زیادہ ٹھہرنے پر لگنے والا جرمانہ معاف کر دیا جائے گا، پھر بھی میں اپنے ملک واپس لوٹنا چاہتا ہوں۔ پوروا اپنے دوست کے ساتھ رہ رہے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ طویل وقت تک ان پر بوجھ بنے رہنا نہیں چاہتے۔

You may also like

Leave a Comment