پٹنہ :بہارکی سیاست میں ایک بڑی تبدیلی منظرعام پر آئی ہے۔وکاس انسان پارٹی(وی آئی پی) کے صدر اور ریاستی مویشی پروری کے وزیر مکیش سہنی نے این ڈی اے اتحاد پر کھل کر اظہار برہمی کیا ہے۔ صرف یہی نہیں مانسون اجلاس کے لیے بلائی جانے والی بہار این ڈی اے قانون ساز بورڈ کی میٹنگ کا ان کی پارٹی کے ایم ایل اے نے بھی بائیکاٹ کیا ہے۔ مانسون اجلاس کے پہلے دن ایوان کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد این ڈی اے قانون ساز پارٹی کی میٹنگ قانون ساز اسمبلی کے سینٹرل ہال میں سی ایم نتیش کمارکے زیرصدارت ہوئی۔ اس میں نائب وزیراعلیٰ ترکیشور پرساد ، رینو دیوی ،جتین رام مانجھی سمیت متعدد ایم ایل اے اور ایم ایل سی موجود تھے۔ لیکن مکیش سہنی اور نہ ہی ان کی پارٹی کا کوئی دوسرا ایم ایل اے اس میٹنگ میں پہنچا۔ مکیش سہنی نے کہاہے کہ ایسی میٹنگ میں جانے کاکوئی فائدہ نہیں ہے ، جہاں این ڈی اے کے حلقوں کو اپنے خیالات بیان کرنے کا موقع نہیں ملتاہے۔انہوں نے کہاہے کہ اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کو احترام ملنا چاہیے لیکن ایسانہیں ہو رہا ہے۔ اس دوران مکیش سہنی نے بھی وارانسی میں یوپی حکومت کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کے بارے میں برہمی کا اظہار کیا۔ اہم بات یہ ہے کہ مکیش سہنی اترپردیش میں 18 مقامات پر پھولن دیوی کا ایک بہت بڑا مجسمہ لگانا چاہتے تھے ، لیکن ریاستی حکومت نے ایسا نہیں ہونے دیا۔ مکیش سہنی کو وارانسی میں جلسہ کی اجازت تک نہیں ملی۔ مکیش سہنی اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے کہاہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی سب کا ساتھ ، سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں ، لیکن یوگی آدتیہ ناتھ اس سے اتفاق نہیں کرتے ہیں۔ مکیش سہنی ، جویوپی میں اپنی سیاسی اننگز کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ۔ اس معاملے پرمستقل حملہ آورہیں۔