Home قومی خبریں مجھے کانگریس پسند ہے ، لیکن فی الوقت اس میں شمولیت کا ارادہ نہیں : پپو یادو

مجھے کانگریس پسند ہے ، لیکن فی الوقت اس میں شمولیت کا ارادہ نہیں : پپو یادو

by قندیل

پٹنہ:5 ماہ کے بعد جیل سے باہر آئے جن ادھیکار پارٹی (جے اے پی) کے سربراہ پپو یادو نے کانگریس کے تئیں اپنی پسندیدگی کا اظہار کردیا ہے ۔ ہندی کے ایک مقامی اخبارسے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ا ب صرف کانگریس ہی ملک کو بچا سکتی ہے۔ اس پارٹی کا نظریہ بہترین اور مستحکم ہے۔پپو یادونے الزام لگایا کہ انہیں جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کس جرم کی سزا دی گئی ، آج تک مجھے اپنے جرم کا ادراک نہیں ہوسکا۔ اشاروں ہی اشاروں میں انہوں نے تیجسوی یادو پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار اچھے ہیں ، لیکن ان کے ساتھ کام کرنے والے لوگ اچھے نہیں ہیں۔ پپویادو نے اپنے جیل جانے کے بارے میں بتایا کہ جب وہ جیل میں تھے اور ڈی ایم سی ایچ میں علاج کروا رہے تھے، تو وہ مکمل طور پر پریشان تھے، انہیں ہراساں کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اگر اس کی جگہ کوئی اور ہوتا تو وہ یقینی طور پر پاگل ہو جاتا۔ ہسپتال علاج کے قابل نہیں تھا۔ بڑے بڑے چوہے اور حشرات الارض موجود تھے ۔ پپو یادو نے بتایا کہ جیل میں ان پر صرف تشدد کے لیے رکھا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اب کانگریس ہی ملک کو بچا سکتی ہے۔ کانگریس کا نظریہ بہترین اور مستحکم ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کانگریس میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں ، یا راہل گاندھی سے مل رہے ہیں ،تو پپویادو نے واضح طور پر کہا کہ وہ کانگریس میں نہیں جانا چاہتے۔ وہ اکثر کانگریس سے رابطے میں رہتے ہیں، انہیں راہل گاندھی سے ملاقات کرنی ہے۔پپو یادو نے نتیش کمار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اچھے ہیں۔ وہ ذات پات سے بالاتر ہو کر کام کرتے ہیں ، لیکن اس کے ارد گرد رہنے والے لوگ غلط ہیں۔ پتہ نہیں وہ کس مجبوری کے تحت بی جے پی کے ساتھ ہیں۔پپو یادو نے لکھیم پور کھیری سانحہ کے بارے میں کہا کہ وہاں کسان مارے جا رہے ہیں۔ تینوں وزیر داخلہ مجرم ہیں۔ ایک آس پاس ہی رہتے ہیں ۔ پپو یادو نے نیتانند رائے کا نام لیے بغیر کہا کہ حاجی پور چلے جائیں ، ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔ امیت شاہ تڑی پار ہیں ، اگر ایسے لوگ ملک کے اعلیٰ مناصب پر ہوں گے ، تو اسی طرح کی انارکی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی عوامی بہبود کےلیے جدو جہد کرتے رہیں گے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی پارٹی کا کانگریس میں انضمام ہوگا، تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے صاف انکار کر دیا کہ ’جے اے پی ‘ جن ادھیکار پارٹی کو ابھی بہت کام کرنا ہے ۔

You may also like

Leave a Comment