( ایڈیٹر ممبئی اردو نیوز)
کورونا کی وبا ، جہاں لوگوں کے لیے ، ایک مصیبت تھی- ہنوز مصیبت ہے کہ ، یہ وبا ختم نہیں ہوئی ہے – وہیں اس وباء نے ، لوگوں میں ایک دوسرے کی مدد کا جذبہ بھی پیدا کیا تھا ، لوگ کسی نہ کسی شکل میں کوشاں تھے کہ ، کچھ ایسا کریں کہ مصیبت زدگان کو راحت پہنچے ۔ کسی نے دوائیاں فراہم کر کے ، کسی نے راشن دے کر تو کسی نے مریضوں کو اسپتال لے جاکر ، یا فوت ہونے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کر کے ، مدد اور راحت رسانی کا انسانی فریضہ انجام دیا ۔ دینی طبقہ بھی ، بالخصوص علماء کرام ، کسی سے پیچھے نہیں رہے ، امداد بھی کی اور نصیحیتیں بھی ، اور احادیث و قرآن پاک کے درس بھی دیے ، اس سے عام لوگوں میں جذبۂ خیر سگالی پیدا ہوا ، اور خیر کے کاموں میں اضافہ ہوا ۔ کورونا کے ایّام میں جو علماء سرگرم رہ کر لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے تھے ، اُن میں حضرت مولانا حافظ محمد زرین اشرف ندوی کا نام بھی شامل ہے ، بلکہ اگر یہ کہا جائے تو زیادہ درست ہوگا کہ ، مولانا خیر کے کاموں میں آگے ہی آگے رہے ، اور آج بھی آگے ہی ہیں ۔ کورونا کے ایّام میں انہوں نے جو کام کیے ، ان میں سے ایک کتابی صورت میں ’’ مُستفاداتِ قرآن : دروسِ قرآن بعد تراویح ‘‘ کے نام سےسامنے آئی ہے۔۳۰۴ صفحات پر مشتمل یہ کتاب ، جیسا کہ اس کے نام سے ْطاہر ہوتا ہے ، اُن دروس کا مجموعہ ہے جو رمضان المبارک کے مقدّس دنوں میں ، تراویح کی نماز کے بعد ، دیے گیے تھے ۔اس تعلق سے کتاب کے ’’ پیش لفظ ‘‘ میں حضرت مولانا لکھتے ہیں مساجد بند ہونے اور یکجا ہونے پر لگی پابندی کے سبب ’’ سال ۲۰۲۰ء کے لاک ڈاؤن میں تراویح اپنے مکان کی ٹیرس پر اپنے دونوں فرزند محمد سلمان اشرف اور محمد عمران اشرف اور نواسہ محمد شکیب اشرف عرف مجدد اور گھر کی خواتین کے ساتھ شروع کردیا۔ گزشتہ سال یعنی ۲۰۱۹ء کے رمضان میں جو دروس ِ قرآن ہوئے تھے وہ ’ علّمہ البیان ‘ واٹس ایپ اور یو-ٹیوب گروپ پر پابندی سے بہ تعاون برادرم فیصل سیّد اور برادرم شعیب سیّد ، برادرم عبدالسمیع ، عزیزم حافظ عیان سلّمہ نشر ہوئے تھے ۔ پھر اس سال یعنی ۲۰۲۱ء میں ’ علّمہ البیان ‘ پر چلایا گیا۔ چونکہ مساجد بند تھیں ، وعظ و بیان کا سلسلہ موقوف تھا اس لیے خوب توجہ سے سنا گیا ۔ ان دروسِ قرآن مجید کی افادیت و اہمیت کے پیشِ نظر میرے دو عزیز شاگرد مولانا حافظ شعیب نظامی اور مولانا حافظ محمد اکبر نظامی نے یو-ٹیوب سے انھیں نقل کرکے صفحۂ قرطاس کیا ۔ اس طرح اللہ پاک نے ہم سب کی کوششوں کو مہمیز عطا کی اور ایک کتاب ’’ مُستفاداتِ قرآن ‘‘ کے نام سے وجود میں آ گئی ۔‘‘
اس کتاب پر بات کرنے سے قبل بتاتا چلوں کہ حضرت مولانا پونہ کے دارالعلوم نظامیہ صوفیہ میں شیخ الحدیث ہیں ۔ مولانا موصوف نے کورونا کے دوران تین کام اور کیے ہیں ، ایک تو یہ کہ سوشل میڈیا پر چھوٹے چھوٹے کلپ بنا کر یو – ٹیوب پر اَپ لوڈ کیے ، اور ان کے ذریعے لوگوں کا حوصلہ بڑھانے کا کام کیا ، مرض و بیماری میں قرآنی آیات اور اسوۂ رسول اکرمﷺ سے گزارشات پیش کیں ، اس طرح عالمی وباء کے دوران لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کا اہم کام کیا ۔ اسی دوران بخاری شریف سے ایک انتخاب کیا ، اس کی اشاعت جلد متوقع ہے ۔ ایک اور اہم کام سیرت طیبہ ﷺ پر دس دس منٹ کی آڈیو کلپ کی قسطیں ہیں ، جو آج بھی نشر کی جا رہی ہیں ۔ کتاب کے مرتبین ، مولانا حافظ شعیب نظامی اور مولانا حافظ محمد اکبر نظامی نے ، کتاب کی دس خصوصیات بیان کی ہیں ، جن کا خلاصہ ان لفظوں میں کیا ہے ، ’’ کتاب سماج و معاشرے میں پھیلی برائیوں اور ناانصافیوں ، ظلم و زیادتیوں کو ایک طرف بے نقاب کرتی ہے تو دوسری طرف ایک صالح معاشرہ ، عدل و انصاف کرنے والا سماج ، ذمہ داریوں کے تعلق سے فکر مند افراد تیار کرتی ہے ۔ ‘‘ کتاب کے تعلق سے ۹ علماء کرام اور دانشوران کے ’’ پیغام ‘‘ ہیں ۔ ’’ مقدمہ ‘‘ مفسرِ قرآن مجید حضرت مولانا بلا عبدالحیٔ حسنی ندوی کا ہے ۔ کتاب کے ۲۹ ابواب ہیں ، پہلے باب کا عنوان ہے ’’ سورۂ بقرہ میں رمضان المبارک کی برکتوں کا خوب ذکر ہے ‘‘ ، اسے مزید سات چھوٹے چھوٹے ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ کتاب کے بعد کے تمام ۲۸ ابواب میں اسی طرح چھوٹے چھوٹے باب قائم کیے گیے ہیں ، اس سے جہاں موضوع سامنے آ جاتا ہے ، وہیں مطالعہ آسان ہو جاتا ہے ۔ کتاب میں قرآنی آیات سے بخل ، امن و چین کی ضمانت ، یہودی ذہنیت ، صفاتِ مومنین اور ایسے ہی دیگر عنوانات پر بات کی گئی ہے ۔ زبان عام فہم ہے ، سمجھنے میں کوئی دقت نہیں ہوتی ۔ ایک مثال ملاحظہ کریں ، ’’ حضرات ! یہ قرآن مجید کی دین ہے کہ دنیا میں ترقی ہوئی ۔ دنیا میں ترقی تب ہوئی جب حضرت محمد ﷺ پر قرآن نازل ہوا اور پہلی وحی اتری ’’ اقرا‘‘ پڑھیے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ بس دنیا کی ترقی شروع ہوگئی ۔‘‘ آخر میں ایک باب ’’ مولانا امین اشرف قاسمی ؒ : ایک عہد ساز شخصیت ‘‘ کے عنوان سے ہے ، یہ مولانا موصوف کا اپنے مرحوم بھائی کو خراجِ عقیدت ہے ۔ کتاب کا انتساب بھی مرحوم بھائی کے نام ہے ۔ کتاب رنگین صفحات پر رنگوں ہی میں شائع کی گئی ہے ۔ طباعت اعلیٰ درجہ کی ہے ۔ قیمت ۴۰۰ روپیہ ہے ۔ ناشر ہیں ، ابراہیم لائبریری ، مادھو پور ، سلطانپور ، بہار۔ موبائل نمبر (9370187569) ہے۔