نئی دہلی:(پریس ریلیز) انڈین یونین مسلم لیگ کے نیشنل آرگنائزنگ سکریٹری اور لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ ای ٹی بشیر احمد کی قیادت میں ایک وفد نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ کیا۔ان کے ساتھ پارٹی کی طلبہ تنظیم مسلم اسٹوڈینٹ فیڈریشن آف انڈیا کے قومی صدر عتیق احمد خاں کے علاوہ دہلی پردیش صدرمو لانا نثار احمد نقشبندی،عمران اعجاز،سید فیصل،آصف انصاری،ایڈوکیٹ ایچ آر خان،محمد مدثر،عبدالغفور بھی موجود تھے۔شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ کررہے طلبہ و طالبات پر پولیس کے ذریعے کی گئی بربریت کی انہوں نے سخت مذمت کی اور کہا کہ بسوں اور بائک میں توڑ پھوڑ کے علاوہ بس میں آگ لگانے کی ویڈیوز پوری دنیا نے دیکھی ہے کہ پولیس کی موجودگی میں پولیس کے ذریعے آگ لگائی جارہی ہے۔یہ کارروائی صرف اور صرف مرکزی حکومت کے اشارے پرکی گئی تاکہ اقلیتی اداروں کو نشانہ بناکر مسلمانوں کو خوفزدہ کیا جا سکے۔انہوں نے سب سے پہلے تعلیمی اداروں کو ٹارگٹ کیا ہے تاکہ یہا ں سے طلبہ کے ذریعے اٹھنے والی آواز کو خاموش کردیا جائے۔موجودہ حکومت ہندوستان کے سیکولرزم کو توڑنا چاہتی ہے۔مذہب کے نام پر کسی ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔شہریت ترمیمی بل آئین کے ارٹیکل 14-15کے خلاف ہے۔یہی وجہ ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ نے سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔انہوں نے الشفا اسپتال میں بھرتی جامعہ کے طلبہ کی عیادت کی اور یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس لڑائی میں اکیلے نہیں ہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔طلبہ کی لڑائی کو ہم اپنی لڑائی سمجھتے ہیں اور ان کے ساتھ ہم ہر محاذ پر لڑنے کے لئے تیار ہیں۔آج ہندوستان کی شبیہ پوری دنیا میں خراب ہورہی ہے،پوری دنیا میں جامعہ کے طلبہ کے ساتھ ہوئے بربریت کے خلاف لوگ آواز بلند کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ جامعہ سے اٹھنے والی آواز پوری دنیا کی آواز بن جائے گی اور مرکزی حکومت کو کالے قانو ن کو واپس لینا پڑے گا