Home قومی خبریں مولانا حسن الہاشمی سپردِخاک،علماے کرام اور دانشوران کا اظہارِتعزیت

مولانا حسن الہاشمی سپردِخاک،علماے کرام اور دانشوران کا اظہارِتعزیت

by قندیل

دیوبند:5؍نومبر (سمیر چودھری )معروف عالم دین و مشہور روحانی معالج مولانا حسن الہاشمی کے انتقال پر نامور علماء کرام نے شدید رنج وغم کااظہار کیا اور مرحوم کے انتقال کو علمی و روحانی حلقوں کا بڑا خسارہ قراردیا۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مولانا حسن الہاشمی کی وفات پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم کی وفات سے وہ ذاتی طورپر بھی دکھ محسوس کررہے ہیں، مولانا حسن الہاشمی دارالعلوم دیوبند کے ہونہار فرزند تھے اور صاحب قلم ہونے کے ساتھ ساتھ شہر کے معززین میں ان کا شمار ہوتا تھا۔میں دعاگو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اورپسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ دیوبند کی تابندہ علمی و تہذیبی روایات کے امین اور ملی مسائل میں اپنی منفرد رائے اور دلائل کی وجہ سے اپنی ایک الگ شناخت رکھنے والی مقبول شخصیت مولانا حسن الہاشمی ؒ کے اچانک سانحۂ وفات سے دلی صدمہ ہوا، ذات حق جل مجدہ نے مرحوم و مغفور کو بہت سی خصوصیات سے سرفراز فرمایا تھا، خوش خلقی و خوش گفتاری، تواضع و ملنساری مرحوم کاخاصہ تھیں۔ بارگاہ ذوالکرم میں دعاء گو ہوں حق تعالی مرحوم و مغفور کو اپنے جوار میں رحمتوں کی آسودگی عطاء فرماتے ہوئے مقام کریم سے سرفراز فرمائیں اور جملہ اہل خانہ، عزیز و اقارب اور متعلقین کو اس صبر آزما مرحلے پر صبر جمیل کی توفیق سے نوازیں۔
دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث مولانا احمد خضر شاہ مسعودی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا حسن الہاشمی ایک بااخلاق انسان تھے دارالعلوم دیوبند کے نمایاں فضلاء میں سے تھے۔ انہوں نے اپنے کاموں اور خدمات سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی ان کا انتقال ایک کامیاب اور ہمدرد انسان سے محروم ہونا ہے۔
معروف عالم دین مولانا ندیم الواجدی نے کہا کہ وہ میرے درسی ساتھی تھے اور ان سے میرا تعلق قدیم تھا انہوں نے اپنے لئے جس میدان کا انتخاب کیا اس میں وہ بڑے کامیاب اور ممتاز رہے اللہ نے انہیں بڑی صلاحیتوں سے نوازا تھا اور ان صلاحیتوں کا استعمال انہوں نے بڑے سلیقے اور خوبی سے کیا۔ممتاز قلمکار وادیب مولانا نسیم اختر شاہ قیصر نے کہا کہ مولانا حسن الہاشمی کی وفات ایک عالم دین کی ،سخی اور ہمدرد کی وفات ہے ایک ایسی شخصیت کا اس دنیا سے جانا ہے جس کے اخلاق اور اخلاص نے بے شمار لوگوں کو متأثر کیا وہ ایک ادیب اور پختہ قلمکار بھی تھے۔دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث مولانا محمد اسلام قاسمی نے کہا کہ مولانا حسن الہاشمی عامر عثمانی کے داماد، فاضل دارالعلوم دیوبند، عامر عثمانی مرحوم کے بعد تجلی کو جاری رکھنے والے اور ماہنامہ ”طلسماتی دنیا” کے مدیر اعلیٰ تھے،ان کی نگرانی میں ”ادارہ خدمت خلق دیوبند” نے بھی مثالی خدمات انجام دیں وہ صاحب علم وقلم، متواضع اور بیحد مخلص و اخلاق مند انسان تھے ،اللہ ان کے درجات بلند فرمائے آمین۔ معروف عالم دین مفتی عفان منصور پوری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ دیوبند کی معروف شخصیت مولانا حسن الہاشمی علیہ الرحمہ کا اچانک سانحہ ارتحال افسوسناک ہے، مولانا دارالعلوم دیوبند کے قدیم فاضل، خاندانی وضع داری اور نسبتوں کے امین، اچھے صاحب قلم اور باغ و بہار شخصیت کے مالک تھے، قومی اور ملی مسائل میں دلچسپی لینے کے ساتھ وہ اپنی ایک رائے بھی رکھتے تھے، ادارہ خدمت خلق کے پلیٹ فارم سے ان کی رفاہی خدمات یاد کی جاتی رہیں گی، ایک مشہور عامل ہونے کی حیثیت سے بھی مولانا مرحوم نے قوم کے ایک بڑے طبقہ کو فائدہ پہنچایا۔دعاء ہے باری تعالی مولانا مرحوم کی حسنات کو قبول فرمائیں۔
دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی نے مولانا حسن الہاشمی کے انتقال پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا اور کہاکہ مولاناحسن الہاشمی نہایت خوش اخلاق ،ملنساری اور دور اندیش شخصیت کے حامل تھے، جذبہ ٔخلق مرحوم کا خاصہ تھیں ،جنہوں نے اپنی زندگی خدمت خلق میںگزاری ہے،ان کا انتقال یقینا علمی و سماجی حلقوں کا بڑا خسارہ ہے۔اللہ پاک ان کی مغفرت فرماکر درجاتب بلند فرمائے۔
یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا حسن الہاشمی میرے مخلص ترین دوستوں میں سے تھے اور مشفق ترین کرم فرماؤں میں بھی۔ مرحوم کے ساتھ میرا تعلق کم وبیش چار دہائیوں کا احاطہ کئے ہوئے ہیں، مولانا حسن الہاشمی مرحوم زندگی کے ہر میدان میں ایک کھرے اور صاف ستھری طبیعت کے انسان تھے اللہ تعالیٰ نے انہیں علمی ادبی شعری قلمی صلاحیتوں کے ساتھ انسانیت کی فلاح و بہبود کے جذبے سے بھی وافر مقدار میں نوازا تھا جس کا مشاہدہ انکی زندگی کے ہر مرحلے پر ہوا۔
مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی نے مولاناحسن الہاشمی کے انتقال پر گہرے افسو کا اظہار کیا اور کہاکہ مولانا کاانتقال سرزمین دیوبند کا بڑا نقصان ہے، مولانا نے اپنے علم و عمل اور بصیرت سے دنیا بھر میں اپنی منفرد شناخت بنائی تھیں اور اللہ تعالیٰ نے انہیں جو صلاحتیں عطا کی تھیں ان کو خدمت خلق میں صرف کیا ،سہیل صدیقی نے کہا کہ مولانا حسن الہاشمی ان کے والد مولانا حسیب صدیقی مرحوم کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرماکر درجات بلند فرمائے۔قلمکار سید وجاہت شاہ نے کہا کہ مولانا مرحوم بلند کردار انسان تھے ،دیوبند کے ضرورت مندوں کی ایک بڑی تعداد ان کے ہمدردانہ تعاون سے مستفیض ہوتی تھی۔

You may also like

Leave a Comment