Home قومی خبریں مودی تقریرکی بجائے اقدام کریں،شیوسینانے مرکزی حکومت سے سخت سوال پوچھے

مودی تقریرکی بجائے اقدام کریں،شیوسینانے مرکزی حکومت سے سخت سوال پوچھے

by قندیل

ممبئی:شیوسینا نے جمعرات کوسوال کیاہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاستوں کو لاک ڈاؤن کو آخری آپشن کے طور پر اپنانے کی تجویز کس بنیاد پرپیش کی۔ پارٹی نے کہاہے کہ موجودہ پابندیوں کے باوجود کوویڈ 19 کے معاملات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب کے ایک دن بعد ، مہاراشٹرا حکومت نے لاک ڈاؤن جیسے متعدد پابندیاں عائد کیں ، جس میں بین شہر اور بین ضلعی آمدورفت پرپابندی بھی شامل ہے ، اور صرف ضروری سروس اہلکاروں کو ممبئی میں مقامی ٹرینوں میں سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے منگل کو تجویز پیش کی کہ ریاستوں کے پاس لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا آخری آپشن ہوناچاہیے۔شیو سینا کے ترجمان سامنانے کہاہے کہ تقریر کرنے کے بجائے اقدامات کرنے پر توجہ دی جانی چاہیے۔ ادارتی مضمون میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں بہت سے وزراء نے تجویز پیش کی کہ ریاست میں کم سے کم 15 دن تک مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے۔ وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اس پر فیصلہ کریں گے۔ لیکن وزیر اعظم نے کس بنیاد پر لاک ڈاؤن سے بچنے کا مشورہ دیا؟ ادارتی مضمون میں بتایا گیا کہ مہاراشٹرا بورڈ کے 10 جماعت کے امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں اور مرکزی حکومت نے سی بی ایس ای کلاس 10 کے امتحانات بھی منسوخ کردیے ہیں۔اداریے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گجرات ، مدھیہ پردیش ، دہلی ، اترپردیش اور کرناٹک کی صورتحال قابوسے باہرہو رہی ہے اور ہندوستانی میڈیکل ایسوسی ایشن (IMA) نے گجرات میں دو ہفتوں کے بند کی سفارش کی ہے۔ صورتحال میں بہتری نہیں آرہی ہے۔اخبار کاخیال ہے کہ وزیر اعظم کو شہریوں کو یہ نصیحت کرنی چاہیے کہ وہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیاکریں۔ اداریہ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ ملک میں کوویڈ 19 کی صورتحال خراب ہوگئی ہے لیکن انہیں یہ کہنانہیں چھوڑنا چاہیے کہ بحران کے خاتمے کے لیے کیا کرناچاہیے۔ اخبارکے مطابق وزیر اعظم نے کہاہے کہ کوویڈ 19 کے بحران پرمتحد ہونا پڑے گا لیکن ان کی یکجہتی کے تصور میں اپوزیشن جماعتیں شامل نہیں ہیں ، اگر ریلیاں روک دی جاتیں توکوویڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پایا جاسکتا تھا۔

You may also like

Leave a Comment