Home ستاروں کےدرمیاں میرے پہلے استاد: چھیلا منشی- ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

میرے پہلے استاد: چھیلا منشی- ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

by قندیل

 

چھیلا منشی ـ میرے اولین استاذ ، جنھوں نے مجھے حرف شناس بنایا ، ناظرۂ قرآن پڑھایا اور ابتدائی اردو سکھائی ـ

ان کا اصل نام کیا تھا؟ مجھے نہیں معلوم ، شاید دوسرے لوگ بھی نہیں جانتے تھے ـ کیا بچہ؟ کیا جوان؟ کیا بوڑھا؟ سب انھیں چھیلا منشی کہتے تھے ـ ان کا گاؤں میرے گاؤں کے شمال مغرب میں ڈھائی تین کلومیٹر کے فاصلے پر اور ان کا مدرسہ میرے گاؤں کے مشرق میں ایک کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ایک دوسرے گاؤں میں تھا ـ وہ روزانہ چار کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کر کے مدرسے پہنچتے ، وہاں بچوں کو پڑھاتے ، پھر شام کو واپسی میں اتنا ہی فاصلہ طے کرکے اپنے گھر پہنچتےـ

راستے میں کئی گاؤں پڑتے تھے _ منشی جی ہر گاؤں میں جاتے ـ لوگ ان کے منتظر رہتے اور ان کی راہ تکتے ـ کچھ لوگ اپنے بچوں بچیوں کو ان سے ٹیوشن پڑھاتے ـ انھوں نے کبھی کسی سے فیس کی بات نہیں کی ـ

گاوں کی عورتیں ان سے اپنے مسائل حل کرواتی ـ کسی بچے کی طبیعت خراب ہے ، کسی بچی کے دست نہیں رک رہے ہیں ، کسی کو اور کوئی پریشانی ہے ، منشی جی کے پاس ہر پریشانی کا حل موجود تھاـ وہ کچھ پڑھ کر پھونک دیتے ، عورتوں کی آدھی پریشانی اسی وقت دور ہوجاتی ، کبھی ایک بازو پر دوسرے ہاتھ کی بالشت سے ناپتے ، پھر کہتے : سب ٹھیک ہوجائے گاـ

منشی جی کے کندھے پر میں نے ہمیشہ ایک لٹھیا دیکھی ، جس کے سرے پر ایک پوٹلی بندھی ہوتی ـ کوئی تھوڑا آٹا دے دیتا ، کوئی چاول ، کوئی دال ، کوئی کچھ اور ، منشی جی اسے پوٹلی میں باندھ لیتے ، کوئی کچھ نہ دیتا تو بغیر کسی تاثر کے آگے بڑھ جاتےـ

ابّا جان نے منشی جی سے میرا اور میری بڑی بہن کا خصوصی ٹیوشن لگوا رکھا تھا ـ وہ اپنے گاؤں سے مدرسہ جاتے ہوئے یا واپسی میں کچھ دیر ہمارے گھر آکر ہمیں پڑھایا کرتے تھےـ منشی جی کا ہمارے اوپر بہت بڑا احسان ہے کہ انھوں نے ہمیں حرف شناس بنایا ، ہمیں بغدادی قاعدہ اور اس کے بعد ناظرۂ قرآن پڑھایا ، کلمے یاد کرائے اور دین کی عظمت ہمارے دلوں پر نقش کی ـ یہ صدقہ جاریہ ہے، جس کا اجر انہیں ضرور ملے گاـ

منشی جی نے تین نسلوں کو فیض پہنچایا ہے اور ان سے ہزاروں بچوں نے قرآن پڑھنا سیکھا ہےـ ایسے ہی لوگوں کی جد و جہد ، بے نفسی اور قربانیوں کی بدولت قریہ قریہ اسلام زندہ ہے اور ملت کا تشخص قائم ہےـ

اللہ تعالی ان کی خدمات کو قبول فرمائے اور انھیں اچھا بدلہ عطا فرمائے ـ آمین

You may also like

Leave a Comment