مولانا رحمت اللہ ندوی کی قیادت میں چہار رکنی وفد نے مرحوم صحافی مولانا عبدالقادر شمس اور مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کے مقبرہ پر پہنچ کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا
مظفرپور(عبدالخالق قاسمی): مشہور اسلامی اسکالر مولانا رحمت اللہ ندوی کی قیادت میں چہار رکنی وفد مشہور صحافی ڈاکٹر مولانا عبدالقادر شمس کے آبائی وطن ارریا، ڈوبا گاوں میں ان کے قائم کردہ ادارہ جامعہ دعوت القرآن میں پہنچا۔ اس موقعے پر مولانا عبدالقادر شمس کے بھائی اور رفیق کار مولانا عبدالواحد رحمانی نے مولانا رحمت اللہ ندوی کا والہانہ استقبال کیا۔اور ایک پر وقار مجلس کا انعقاد کیا گیا،جس میں مولانا رحمت اللہ ندوی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے مخلص دوست جن کے اس دنیا سے رخصت ہونے کے بعد میں اپنے آپ کو یتیم محسوس کر رہا ہوں،27 سال کی رفاقت اور اس دوران ان کی محبتیں’عنایتیں’اور نوازشیں ایسی تھیں گویا وہ میرے گھر کے ایک فرد تھے۔ انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پوری زندگی قوم و ملت کے لئے وقف کردی تھی،وہ ایک بڑے صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ معمار ملت بھی تھے،جس طرح بھی ہوا ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنے میں تن من دھن کے ساتھ اپنی پوری قوت و طاقت کو صرف کردیتے، یہی وجہ ہے کہ اس پسماندہ حلقہ میں بھی علم و نبوت کا وہ چراغ روشن کیا، جو آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ ہے۔انہوں نے اس علاقے کے لئے وہ کام کیا ہے جو اللہ کے نزدیک ان کے مقبول ہونے کی دلیل ہے اور ان کے لئے صدقہ جاریہ بھی، اللہ ان کی کاوشوں کو شرف قبولیت بخشے۔ پروگرام کے اختتام کے بعد مولانا رحمت اللہ ندوی نے ان کی قبر پر پہنچ کر فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقادر شمس کے چھوٹے بھائی جامعہ دعوۃ القرآن کے ناظم، عوامی نیوز کے چیف ایڈیٹر مولانا عبدالواحد رحمانی، مولانا عبدالخالق قاسمی، مولانا تقی احمد قاسمی،حافظ منت اللہ رحمانی،قاری اطہر صاحب وغیرہ موجود تھے۔ ساڑھے تین بجے چہار رکنی وفد مولانا عبدالماجد رحمانی کی معیت اور مولانا رحمت اللہ ندوی کی سرپرستی میں ہندو نیپال کی سرحد پر واقع مثالی ادارہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ پہنچا اور مفتی محفوظ الرحمن عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی قبر پر حاضری دی اور ان کی وفات کو امت مسلمہ کا عظیم خسارہ قرار دیا۔ اس اہم سفر میں مولانا رحمت اللہ ندوی نے ملک و ملت اور انسانیت کو درپیش مسائل پر بھی غورو خوض کیا اور جامعہ میں قائم مختلف شعبہ جات مثلا شعبہ عربی،شعبہ حفظ،شعبہ دعوت و ارشاد،شعبہ تعلیم و تربیت، شعبہ نشرو اشاعت،مکتبہ مناظر احسن گیلانی،شعبہ مطبخ، شعبہ مالیات سمیت مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور غیر معمولی خوشی کا اظہار کیا۔ وہیں جامعۃ القاسم کے موجودہ ناظم مولانا ظفر اقبال مدنی نے جامعہ کے استحکام اور ملک و ملت اور انسانیت کی خدمت کے حوالے سے مولانا رحمت اللہ ندوی سے اہم بات کی،اس موقعے پر مفتی انصار قاسمی اور شاہ جہاں شاد اور اساتذہ کرام نے وفد کا والہانہ استقبال کیا۔