نئی دہلی:متھرا سول کورٹ نے’ کرشنا جنم بھومی‘کاڈرامہ کھڑاکرنے والے دیوانی مقدمے کوخارج کردیاہے۔عدالت نے اعتراف کیاہے کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ درخواست میں مندر کے قریب عیدگاہ کوہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ بابری مسجدکے بعداب کرشنا کے نام پرسیاست کی جارہی ہے اورمتھرا کی عدالت میں دیوانی مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔’کرشناجنم بھومی‘ زمین کے 13.37 ایکڑ اراضی کی ملکیت طلب کی ہے گئی ہے اور شاہی مسجد عیدگاہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیاہے۔یہ مقدمات چھے دیگر عقیدت مندوں کے ذریعہ دائر کیے گئے ہیں۔لیکن خودوہاں کے پجاری اورمقامی لوگ نیاجھگڑانہیں چاہتے ہیں۔اگرچہ مقام ِعبادت ایکٹ 1991 اس معاملے کی راہ میں آرہاہے جس میں بابری مسجد کے معاملے کو مقدمے سے استثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔متھراکاشی سمیت تمام تنازعات کو قانونی چارہ جوئی سے روک دیاگیاتھا۔ اس ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ جومذہبی جگہ 15 اگست 1947کوجس حیثیت میں تھی،اسی حیثیت میں رہے گی یعنی اگرکوئی مسجداس وقت تھی تومسجدرہے گی،مندرتھا،تومندررہے گا۔