Home اسلامیات مسجد میں داخل ہونے کے لئے ڈریس کوڈ – مسعودجاوید

مسجد میں داخل ہونے کے لئے ڈریس کوڈ – مسعودجاوید

by قندیل

 

چند روز قبل مسجد میں داخل ہونے کے آداب کے ضمن میں فیس بک پر ایک تحریر پوسٹ کی تھی جس میں اس حقیقت کی طرف میں نے توجہ دلانے کی کوشش کی تھی کہ بعض نمازیوں کے لباس غیر مناسب ہوتے ہیں۔ اشارے میں یہ بتانے کی کوشش کی تھی کہ جینز کے اوپر ٹی شرٹ یا سلم فٹ شرٹ اگر in کر کے پہنی جائے تو رکوع اور سجدے کے دوران شرٹ اوپر چڑھ جاتی جاتی ہے اور بیلٹ کے نیچے کا حصہ نظر آنے لگتا ہے جو نہایت ہی غیر مناسب غیر مہذب منظر ہوتا ہے ۔ below the belt کا اصطلاحی معنی نہیں لفظی معنی لیں اور اس منظر کا تصور کریں۔ میرے خیال میں کوئی بھی مہذب شخص دیکھنا پسند نہیں کرے گا۔ تو اللہ کے گھر میں ایسے لباس کو پہن کر جانا کہاں تک مناسب ہے !

اسلام ایک عالمگیر دین ہے دنیا کے بیشتر ممالک میں اس کے متبعین کم و بیش پائے جاتے ہیں ان کے اپنے کلچر، اپنی تہذیب، اپنی زبان، کھانے پینے کی عادات اور رسم و رواج ہیں۔‌ عالمگیریت کا تقاضہ ہے کہ ستر پوشی ہو، رسومات اور عادات، یا دیگر ثقافتی، سماجی اور سیاسی سرگرمیاں، اسلام ان میں اصول کی حد تک دخیل ہو۔ اسلام نے مردوں اور عورتوں کے لئے محتشم لباس decent dress code طے کیا ہے۔ اس کے بموجب اسلامی لباس کسی قوم اور خطہ کا لباس پہننا لازمی نہیں ہے۔ دراصل کھانا پینا رسم و رواج اور عادات ہر ملک کی آب و ہوا اور موسم طے کرتا ہے۔ بعض عرب ممالک میں ثوب، دشداشہ یا عبایہ پہنا جاتا ہے ۔ ضروری نہیں کہ پوری دنیا میں مسلمان ویسا ہی لباس پہنیں۔ جہاں کا لباس پینٹ شرٹ کوٹ پینٹ سوٹ بوٹ ہے وہاں کے مسلمانوں کے لئے عبایہ یا کرتا پائجامہ ٹوپی اور شیروانی پہننے کو نہیں کہا جائے گا۔‌ لباس کی بابت اسلام کا اصول ستر پوشی ہے۔ ظاہر ہے اس ستر پوشی کے تقاضوں کو skin tight, slim fit see through transparent لباس پورا نہیں کرتا ہے۔ اسلام نے جو اصول مقرر کیا ہے اس کی مثال یہ ہے کہ لباس ایسا نہ ہو جسے دیکھ کر دیکھنے والے کو ایسا لگے کہ پہننے والے نے جسم کو کسی رنگ سے پینٹ کر دیا ہے یعنی لباس ایسا ہو جو بدن کے اعضاء کے نشیب و فراز، خط و خال اور curve کو نمایاں کرنے والا نہ ہو۔ یہ حکم گھر سے باہر کے لئے ہے۔
۔ Decent dress code میں formal or casual pant shirt بھی ہے۔ اسے پہن کر مسجد جانا اور نماز ادا کرنے کی ممانعت نہیں ہے ۔
جہاں تک مسجد کے لئے ڈریس کوڈ کا تعلق ہے اس بابت میری تحریر کو بعض لوگوں نے دوسرے مفہوم میں لیتے ہوئے اسے عام مسلمانوں کے لئے مشکل بتایا! انہوں نے لکھا کہ خلیجی ممالک میں خان ڈریس کی قیمت تقریباً دوہزار انڈین روپے ہوتی ہے وغیرہ وغیرہ ۔ مسجد میں داخلہ اور نماز ادا کرنے کے لئے پٹھانی سوٹ، یا کرتا پائجامہ کی ضرورت نہیں ہے۔ مسجد میں نماز ادا کرتے وقت فقط مناسب لباس کا خیال رکھیں ۔ عموماً جینز اور سلم فٹ ٹی شرٹ پہننے والے جب وضو کرتے ہیں یا رکوع اور سجدے کرتے ہیں تو ان میں سے بعض کا بیلٹ کے نیچے کا حصہ نظر آتا ہے جس پر کئ لوگ توجہ مبذول کراتے ہیں۔‌ تحریر کا مقصد فقط اس بابت یاد دہانی ہے ۔

You may also like

Leave a Comment