نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلی اروندکجریوال نے آج خاص بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ دہلی کی حکومت کو جو دو مہینے کے لاک ڈاؤن کا وقت ملا اس میں حکومت نے ساری میڈیکل سہولیات کو درست کر لیا ہے،ہم لوگ اتنے تیار ہیں کہ ایک ساتھ دہلی میں 50 ہزار فعال مریض کو سنبھالا جا سکتا ہے اور ان کا علاج کیا جا سکتا ہے۔اروندکجریوال نے کہا کہ دو ماہ قبل جب لاک ڈاؤن شروع ہوا تھا تو دہلی حکومت کے پاس نہ تو ٹیسٹنگ کٹ تھی، نہ پی پی ای کٹ تھیں اور نہ ہی اس بات کو طے کرنے کا معیار تھا کہ جو پی پی ای کٹ مل رہی ہیں وہ ٹھیک ہیں یا نہیں۔دہلی میں صورت حال اس وقت سنجیدہ تھی جب 1011 کیس مرکز سے متعلق تھے اور 900 سے کچھ زیادہ کیس دوسری جگہوں سے متعلق تھے،اگرچہ دہلی حکومت نے فوری طور پر اس پر ایکشن لیا اور یہ بہت تسلی بخش رہاکہ وسیع نمائش ہونے کے باوجود دہلی میں کورونا وائرس کے کیس اور اموات کے اعداد و شمار بہت زیادہ نہیں ہیں۔اروند کجریوال نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جو 20 لاکھ کروڑ روپے کے اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا ہے اس سے واقعی میں دہلی سررکار کو کچھ براہ راست نہیں ملا ہے۔مرکزی حکومت کو چاہئے تھا ریاستوں کے ہاتھ میں براہ راست پیسہ دیتے جس سے ریاست اپنے یہاں حالات کو کنٹرول میں کر پاتے،حالانکہ یہ صورتحال آج کی نہیں ہے بلکہ 20 سالوں سے ہے اور مرکز اور دہلی کے درمیان پیسے کو لے کر کچھ باتیں سخت ہیں۔دہلی کے وزیر اعلی نے کہا کہ اس مشکل وقت میں بھی کچھ اپوزیشن پارٹیاں گندی سیاست کر رہی ہیں اور اس مجھے بے حد دکھ ہے۔ایسے مشکل وقت میں غلط بیان بازی نہیں کرنی چاہئے لیکن کچھ پارٹیاں اب بھی معاملے کی سنجیدگی کو نہیں سمجھ رہی ہیں۔
اروندکجریوال نے کہا کہ جو مزدور واپس جانا چاہتے ہیں ان کے لئے اس وقت گھر جانا ان کیلئے اہم ہے،حکومتیں انہیں روک نہیں سکتی اور ایسا نہیں ہے کہ جب صنعتی سرگرمیاں شروع ہوں گی تو کارکنوں کی کمی ہو گی،جو لوگ واپس جا رہے ہیں وہ لوٹ کر بھی آئیں گے اور کام بھی انہیں ملے گا لیکن اس وقت وہ لوگ جو گھر جانا چاہتے ہیں ان کے لئے حکومتوں کو مل کر سارے انتظام کرنے چاہئے اور دہلی حکومت نے بھی اسی لیے مرکزی حکومت سے 100 ٹرینوں کا مطالبہ کیا ہے۔