حیدرآباد (پریس نوٹ) : مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، شعبۂ فارسی و مطالعاتِ وسط ایشیاءکے زیر اہتمام نو انٹرنیشنل میئکرو فلم سنٹر اور اورینٹل مینوسکرپٹ لائبریری اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ، حکومت تلنگانہ کے اشتراک سے ”مخطوطہ شناسی شرقیہ“ کے زیر عنوان ایک سہ روزہ ورکشاپ کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس کا افتتاحی اجلاس 15 نومبر کو کانفرنس ہال، اسکول آف لینگویجس میں منعقد ہوا۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ شہر حیدرآباد مخطوطات کا ایک بہت بڑا مرکز ہے۔ مخطوطات ہماری علمی، ادبی، تہذیبی، ثقافتی اور تاریخی میراث ہیں۔ ان کا تحفظ ہمارا علمی فریضہ ہے۔ یہ ورکشاپ اسی کی ایک کڑی ہے۔ ایرانی فنون لطیفہ کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک خطاطی و خوشنویسی ہے جس میں اہل ایران نے نمایاں خدمات انجام دہیں۔
افتتاحی اجلاس کا آغاز محمد الیاس خان متعلم پی ایچ ڈی فارسی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ ڈاکٹر سیدہ عصمت جہاں صدر شعبہ فارسی و کنوینر ورکشاپ نے خیرمقدمی کلمات کہے۔ پروفیسر عزیز بانو، ڈین اسکول آف لینگویجس نے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ آقائی علی اکبر نیرومند، ریجنل ڈائرکٹر ، نور انٹرنیشنل مائکرو فلم و مہمان اعزازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نور انٹرنیشنل فلم سنٹر نے اب تک پندرہ لاکھ مخطوطات کو ڈیجیٹلائز کرتے ہوئے انہیں نئی زندگی دی ہے اور انہیں آنے والے تقریباً 200 برسوں تک کے لیے مورد استفادہ بنایا ہے اور یہ کام بڑی تیزی سے جاری ہے۔ ایران سے تشریف لائے استاد معروف مخطوطہ شناس، ماہر خط شکستہ و خط سیاق آقائی دکتر اسد اللہ عبدلی آشتیانی، پروفیسر نسیم الدین فریس، ماہر دکنیات و سابق، ڈین اسکول آف لینگویجس، ڈاکٹر عبدالغی اورینٹل مینوسکرپٹ لائبریری اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے بھی مخاطب کیا۔ ڈاکٹر افتخار احمد، اسوسیٹ پروفیسر شعبہ فارسی و مطالعات وسط ایشیا نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔ ڈاکٹر قیصر احمد، اسوسیٹ پروفیسر نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ 16نومبر کو مخطوطہ کے مختلف اقسام، خطوط کی شناخت‘ خط شکستہ اور خط سیاق جو کہ عام طور پر تاریخ، فرامین، دستاویزات، بیع نامے کی مشق کرائی گئی۔ اُس دن تین مخطوطے Decipher کیے گئے۔
اختتامی اجلاس کی صدارت پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں طلبہ کے جوش و خروش اور موضوع سے متعلق غیر معمولی دلچسپی کو دیکھ کر کہا کہ آپ لوگوں نے جو کچھ یہاں سے سیکھا ہے اس کو بروے کار لائیں ہم آئندہ بھی اس طرح کے پروگرامس منعقد کریں گے۔
مہمان اعزازی ڈاکٹر سبا راؤ، ڈائرکٹر اورینٹل مینوسکرپٹ لائبریری اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، حکومت تلنگانہ نے اپنے خطاب میں طلبہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے یہاں جو کچھ سیکھا ہے وہ آپ کے سفر کا آغاز ہے۔ اورینٹل مینوسکرپٹ لائبریری میں سینکڑوں فارسی، عربی اور اردو کے مخطوطے آپ کی آمد کے منتظر ہےں۔
پروفیسر عزیز بانو، ڈائرکٹر ، ورکشاپ نے رپورٹ پیش کی۔ طلبہ نے ورکشاپ سے متعلق اپنے تاثرات پیش کیے۔ ورکشاپ کے تمام اساتذہ نے بھی مخاطب کیا ۔ ڈاکٹر ایم ڈی رضوان، اسسٹنٹ پروفیسر نے نظامت کے فرائض انجام دیے اور ہدیہ تشکر پیش کیا۔ ورکشاپ کے لیے 150 طلبہ نے درخواستیں دی تھی جس میں 53 منتخب کیے گئے۔ طلبہ کو سرٹیفکیٹ بھی دیے گئے۔