Home قومی خبریں مدرسہ احمدیہ کریمیہ مصراولیا،مظفرپور میں جلسۂ تکمیل حفظ قرآن مجید وتقسیم انعامات کا انعقاد

مدرسہ احمدیہ کریمیہ مصراولیا،مظفرپور میں جلسۂ تکمیل حفظ قرآن مجید وتقسیم انعامات کا انعقاد

by قندیل

 

مدرسہ احمدیہ کریمیہ خانقاہ ومدرسہ کا حسین سنگم ہے : مولاناباقی باللہ کریمی

مظفر پور : عزیز طلبہ! آپ یہاں وارث انبیاء بننے کے لیے آ ئے ہیں ، یہ وراثت آ گر آ پ نے حاصل کر لیا تو کون سی دولت رہ جائیگی- کوشش تو اس وراثت کا حقدار بننے کی کرنی چاہیے ، اس وراثت کو پانے کےلئے اہلیت پیدا کرنی ضروری ہے – یاد رکھیے آپ کو وارث بننا ہے ان کا موں کا جنکی اللّٰہ تعالیٰ نے شہنشاہ کونین صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو ذمہ داری دی ، اور سرکار ذی وقار صلی اللّٰہ علیہ وسلم ان سب کو انجام دیا- ان خیالات کا اظہار حضرت مولانا باقی باللہ صاحب کریمی نقشبندی آستانہ عالیہ کریمیہ گڑھول شریف،سیتامڑھی نے معروف تعلیم گاہ مدرسہ احمدیہ کریمیہ (خانقاہ نقشبندیہ) مصراولیا،اورائی، مظفرپور میں منعقد مدرسہ کے سالانہ اختتامی وانعامی اجلاس وتکمیل حفظ قرآن مجید میں حافظ ہونے والے7/ طلبہ کا آ خری سبق سماعت فرماتے ہوئے کیا- انہوں نے مزید کہا کہ الحمدللہ یہ بات باعث خوشی ہے کہ یہاں مدرسہ اور خانقاہ کا حسین امتزاج ہے ، ایک جانب مدرسہ احمدیہ کریمیہ کی شکل میں علم ہے تو دوسری جانب خانقاہ نقشبندیہ کی شکل میں عرفان ہے، گویامدرسہ احمدیہ کریمیہ خانقاہ ومدرسہ کا حسین سنگم ہے۔  اس اجلاس سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے مولانا قاری محمد عثمان قاسمی نقشبندی استاذ شفیع مسلم ہائی اسکول لہریاسرائے، دربھنگہ نے کہا کہ قرآن مجید کی نسبت پر ہم سب یہاں جمع ہیں ، یہ قرآن مجید ساری انسانیت کے لیے اور رہتی دنیا تک کےلیے بہت بڑا تحفہ ہے ، اس تحفہ کو سنبھال کر رکھنا آپ کی وراثت کا حصہ ہے ، اسے پڑھنا پڑھانا آپ کی ذمے داری ہے ۔

مفتی محمد انصار صاحب قاسمی صدرالمدرسین جامعتہ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سوپول نے کہا کہ قرآن مجید ایک انقلابی کتاب ہے جو قیامت تک کے لیے ہدایت اور کامیابی کا نسخہ ہے ۔ یہ میر ے لیےخوش قسمتی ہے کہ مدرسہ احمدیہ کریمیہ میری مادر علمی ہے- الحمدللہ یہاں قرآن مجید کی تعلیم عمدہ طریقے سے انجام دی جارہی ہے ، یہاں کے نظام تعلیم و تربیت کو دیکھ کر دل باغ باغ ہو جاتا ہے- اجلاس کی نظامت کرتے ہوئے مدرسہ احمدیہ کریمیہ کے استاذ وکنوینر اجلاس قاری محمد زید  نے اپنی تمہدی گفتگو میں اجلاس کے مقاصد اور مدرسہ احمدیہ کریمیہ کی تعلیمی وتعمیری سر گر میوں اور آ ئندہ کے منصوبوں سے لوگوں کو واقف کرایا ۔ مدرسہ احمدیہ کریمیہ کے استاذ مولانا بلال احمد رحمانی نائب سکریٹری تنظیم امارت شرعیہ ضلع مظفرپور نے اپنے تعارفی خطاب میں مدرسہ احمدیہ کریمیہ مصراولیا کی 47/سالہ تاریخ پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مدرسہ احمدیہ کریمیہ کے قیام سے قبل مصراولیا اور اس کے اطراف میں کوئی دینی ادارہ نہیں تھا،الحمدللّٰہ مدرسہ احمدیہ کریمیہ کے قیام کی برکت سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے، چراغ سے چراغ جلا، پور ے علاقہ میں مدارس و مکاتب کا جال بچھ گیا۔ اس موقع پر حضرت مولانا باقی باللہ صاحب کریمی نے حافظ ہونے والے طلبہ کے اعزاز میں منظوم تہنیتی کلام سناکر اجلاس کو تاریخی کو بنادیا- ان کے کلام کے بعض بند پر مجمع جھوم اٹھا تو بعض بند پر احساس شکر کے آنسو نکل پڑے۔

 

واضح رہے کہ اس موقع پر سالانہ امتحان اور انجمن کے تحت مختلف مسابقوں میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے 37/طلبہ وطالبات ، اسی طرح حافظ ہونے والے 7/طلبہ کو حضرت مولانا باقی باللہ کریمی ، معروف سماجی شخصیت حافظ محمد انصار صدیقی ، قاری محمد عثمان نقشبندی کے ہاتھوں خصوصی انعامات سے نوازا گیا جبکہ دوسرے پروگرام میں تقریباً 300/سو طلبہ کو ادارہ کے ناظم جناب حافظ نسیم احمد صاحب نقشبندی کے ہاتھوں تشجیعی اور عمومی انعامات سے نوازا گیا- اس موقع پر مدرسہ احمدیہ کریمیہ کے سرپرست شیخ طریقت حضرت مولانا شمس الہدیٰ صاحب نقشبندی دامت برکاتہم (راجو، دربھنگہ) اپنی علالت ونقاہت کی وجہ سے اجلاس میں تشریف تونہ لاسکے لیکن کارکنان کو اپنی نیک دعاؤں سے نوازا- اجلاس کی صدارت مدرسہ احمدیہ کریمیہ کے سرپرست حضرت مولانا مظفر عالم صاحب نقشبندی سجادہ نشیں خانقاہ نقشبندیہ مصراولیا نے کی ۔حافظ ہونے والے طلبہ کا آ خری سبق حضرت مولانا باقی باللہ صاحب کریمی نقشبندی نے سنا، خاصں بات یہ رہی کہ اس سال ایک بچی فرزانہ خاتون بنت شفیق الحق مصراولیا نے بھی حفظ قرآن مجید کی سعادت حاصل کی۔ مجلس کا اختتام مولانا باقی باللہ صاحب کریمی نقشبندی کی دعا پر ہوا۔ مدرسہ احمدیہ کریمیہ کے ناظم حافظ نسیم احمد نے باہر سے آ ئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، تکمیل حفظ کرنے والے طلبہ ، محمد نازش مصراولیا، محمد رفیع الدین بلواہا سیتامڑھی، محمدسیف شکر پور، دربھنگہ ، محمد مدثر حیات پچنور سیتامڑھی، محمد رحمت اللہ، بیگوسرائے، طالبہ فرزانہ خاتون مصراولیا ہیں- اجلاس کے انعقاد میں مولانا محمد امتیاز، مولانا طفیل اختر، ماسٹر مظفرنسیم نے اہم رول ادا کیا۔ محمد مشاہد مصر اولیا نے پروگرام کو لائیو نشر کیا-

You may also like

Leave a Comment