نئی دہلی:لاک ڈاؤن کے دوران بینکوں کی جانب سے قرض پر وصول کئے جا رہے سود کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔اس درخواست کو عدالت عظمی نے قبول کر لیا ہے اور مرکز، ریزرو بینک آف انڈیا کو نوٹس جاری کیا ہے۔عرضی میں دعوی کیا گیا کہ جب لاک ڈاؤن کے دوران کسی طرح کی کمائی نہیں ہو رہی ہے، تو پھر لوگ کیسے بینکوں کو سود دیں گے۔دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ ابھی سود وصولنے سے بینکوں نے کچھ وقت کے لئے ڈسکاؤنٹ دیا ہے، پہلے یہ رعایت 31 مئی تک تھی جسے اب بڑھا 31 اگست تک پہنچایا گیا ہے لیکن جب یہ ختم ہو جائے گا تو بینکوں کی جانب سے بقایا سود وصول کیا جائے گا، جو غلط ہے۔سینئر وکیل راجیو دتہ کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ 3 ماہ کو بڑھا کر 6 ماہ کیا گیا،اگر عدالت اس پر کچھ فیصلہ کرتا ہے، تو راحت کی طرف قدم بڑھ سکتا ہے۔بینک اب تو مجھے راحت دے رہا ہے، لیکن آگے جاکر سزا دینے کی بات بھی کہہ رہا ہے۔سماعت کے بعد عدالت کی جانب سے مرکزی حکومت اورآربی آئی کو نوٹس بھیجاگیا ہے،ساتھ ہی ایک ہفتے میں جواب مانگا گیا ہے۔اس معاملے کی سماعت بھی اب اگلے ہفتے ہی ہوگی۔