پٹنہ:کرونا وائرس وبا کی وجہ سے راجستھان کے کوٹہ میں کوچنگ کے لئے پہنچے کئی ریاستوں میں پھنس گئے ہیں۔ یوپی اور مدھیہ پردیش کی طرح کچھ ریاستوں نے خصوصی بسیں بھیج کر اپنے اسٹوڈنٹس کو واپس بلایا ہے۔ حالانکہ اس دوران سوشل دوری کا صحیح طریقے سے عمل نہیں ہونے کی وجہ سے کرونا کے انفیکشن بڑھنے کا خدشات کا معاملہ بھی اٹھایا جا چکا ہے۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کرونا کی وبا کے درمیان کچھ ریاستوں کی طرف سے اسٹوڈنٹس کو اس طرح بلانے کی مخالفت کر چکے ہیں۔ جب یوپی نے کوٹہ سے اپنے طالب علموں کو بس سے بلانے کا فیصلہ کیا تھا تو نتیش نے اس اقدام کو لاک ڈاؤن کے ساتھ ناانصافی بتایا تھا۔ کوٹہ معاملے کو لے کر نتیش کمار نے ایک بار پھر بیان دیا ہے، انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ایک پالیسی ہونی چاہئے۔بہار کے وزیر اعلی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک جیسی پالیسی ہونی چاہئے۔ طالب علم ہر جگہ ہیں۔ بات صرف طالب علموں کے بارے میں بھی نہیں ہے۔ آپ کو پھنسے ہوئے مہاجر مزدوروں کے بارے میں سوچنا ہے لیکن جب ایک ریاست سے دوسری ریاست کے سفر پر پابندی لگی ہے تو آپ کس طرح طالب علموں کو لانے کی اجازت دے سکتے ہیں؟ غور طلب ہے کہ ہندوستان میں کرونا سے اب تک 872 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متاثرہ معاملوں کی تعداد بڑھ کر 27892 ہو گئی ہے۔ وزارت صحت کی جانب سے پیر کو جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 1396 نئے کیس سامنے آئے ہیں اور 48 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ تاہم تھوڑی راحت والی بات یہ ہے کہ اس بیماری سے اب تک 6185 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں۔ 24 گھنٹے میں 381 لوگ ٹھیک ہوئے ہیں۔ مریضوں کے ٹھیک ہونے کی شرح 22.17 فیصد ہوگئی ہے۔ راجستھان میں اب تک 2100 سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں جبکہ بہار میں یہ تعداد 275 ہے۔
کوٹہ معاملے پر سی ایم نتیش کمار نے کہا:ایک جیسی پالیسی ہونی چاہیے
previous post