Home نظم کتابیں

کتابیں

by قندیل

طاہرضیا

اب کتابوں سے خوف آتا ہے
اب کتابوں سے جی چراتا ہوں
ایک وحشت سی ہونے لگتی ہے
جب کتابوں کو میں اٹھاتا ہوں

ان کتابوں نے کیا دیا مجھ کو
اضطراب اور بے کلی کے سوا
ان کتابوں میں اور ہے بھی کیا
دانش و عقل و آگہی کے سوا

مجھ سے اکثر یہ لوگ کہتے ہیں
دوست! تم آگہِ زمانہ ہو
پھر یہ کس بات کا تمھیں غم ہے؟

کاش! کوئی انھیں یہ بتلائے
ان کتابوں نے آگہی بخشی
آگہی کیا عذاب سے کم ہے؟

ہاں! اسی بات کا مجھے غم ہے

You may also like

Leave a Comment