Home قومی خبریں کجریوال کوویڈ19پردرجہ بندی کرکے فرقہ پرستی کوہوادے رہے ہیں

کجریوال کوویڈ19پردرجہ بندی کرکے فرقہ پرستی کوہوادے رہے ہیں

by قندیل

تبلیغی جماعت کونشان زدکرنے کے خلاف عدالت میں درخواست داخل
نئی دہلی:جب سے دہلی میں مرکزکامعاملہ سامنے آیاہے،میڈیامیں توایک کمیونٹی کوٹارگیٹ کیاجارہاہے۔اس کے علاوہ سیکولرسمجھے جانے والے کجریوال خودٹوئیٹ کرکے جب اعدادوشماربتاتے ہیں توایک الگ کالم دے کرمرکزکانام شامل کرتے ہیں۔جس سے میڈیاکوسماج میں تعصب کوہوادینے میں پوری مددمل رہی ہے۔اوراس کے اثرات سماج پرمنفی پڑرہے ہیں۔آئے دن مذہب کی بنیادپرایک کمیونٹی کونشانہ بنایاجارہاہے۔کجریوال حکومت کے اسی اقدام کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی گئی ہے۔دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائرکی گئی ہے جس میں اپیل کی گئی ہے کہ چیف منسٹر اروند کیجریوال اور ان کی انتظامیہ کوویڈ19 کے کچھ معاملات میں ’’تبلیغی جماعت‘‘ یا’’مرکز‘‘ حوالہ دے کرپولرازیشن کررہی ہے۔ اس طرح کی درجہ بندی کرنے پرروک لگائی جائے کیوں کہ یہ مذہبی طور پرنشانہ بنانے کے مترادف ہے۔اب تک دہلی میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے 1،640 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور اس کی وجہ سے 38 افراد کی موت ہوئی ہے۔جمعرات کو ایک وکیل کی جانب سے دائر درخواست میں ، کیجریوال پر تبلیغی پروگرام کے بعدسے اپنے مختلف ٹویٹس میں جان بوجھ کر انفیکشن کے متعددمعاملات کو مرکز کے نام سے ایک الگ عنوان کے تحت ڈالنے کاالزام ہے۔درخواست گزار ایڈووکیٹ ایم ایم کشیپ نے دعویٰ کیاہے کہ فرقہ وارانہ منافرت کورونا وائرس کے معاملات میں سامنے آرہی ہے اور اس نے ایک خاص مذہبی طبقے کے خلاف نفرت کی فضاپیداکی ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ قومی دارالحکومت کو شمال مشرقی حصے میں فسادات کا سامنا کرنا پڑاہے اور جب دہلی میں ماحول پہلے ہی حساس اور تناؤکاشکار ہے ، تو کووڈ 19 کے معاملات کی اس طرح درجہ بندی کرنے سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔وکلائفوزیہ رحمان اور ایم قیام الدین کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں متحدہو۔ انہوں نے کہاہے کہ ایسی صورتحال میں اس فرقہ وارانہ رنگ دینے سے مقصد پر اثر پڑے گا۔ اسے فوری طور پر روکا جائے۔اس درخواست پر 20 اپریل کو سماعت ہونے کا امکان ہے۔

You may also like

Leave a Comment