Home قومی خبریں شعبۂ اردو ونوبا بھاوے یونیورسٹی میں خورشید پرویز صدیقی کو خراج عقیدت

شعبۂ اردو ونوبا بھاوے یونیورسٹی میں خورشید پرویز صدیقی کو خراج عقیدت

by قندیل

ہزاری باغ(اسٹاف پورٹر):شعبۂ اردو ونوبا بھاوے یونیورسٹی میں گزشتہ رو زحسب معمول منعقد ہونے والے ہفتہ وارشعبہ جاتی سمینار کے موقع پر اردو کے معتبر بے باک اور معروف صحافی خورشید پرویز صدیقی کے سانحۂ ارتحال کے تعلق سے ایک تعزیتی نشست کے انعقاد کاعمل میں آیا ۔ اس موقع پر مرحوم کو انہتائی جذباتی خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے اور ان کے صحافتی امتیازات کے حوالے سے گفتگو کی گئی ۔

صدر شعبۂ اردو ڈاکٹر زین رامش اور استاد شعبۂ اردو ڈاکٹر ہمایوں اشرف کے علا وہ شعبہ میں تدریسی امور سے وابستہ محترمہ وحیدہ رحمان اور محترمہ عالیہ تبسم نے اپنے خیالات اور تاثرات پیش کیے ۔ ڈاکٹر ہمایوں اشرف نے بہ حیثیت صحافی خورشید پرویز صدیقی کی مجموعی خدمات کا ذکر تے ہوئے بالخصوص ان کی بے باکی اور ایماندارانہ صحافتی رویے پر تفصیلی گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ خورشید پرویز صدیقی جناب غلام سرورکے صحافتی رویے کو نہ صرف انتہائی کارگر محسوس کر تے تھے بلکہ وہ اس کی تقلید بھی کر تے تھے اور یہی وجہ تھی کہ ان کی صحافت بہت سارے دوسرے لوگوں سے منفرد تھی ۔ ڈاکٹر زین رامش نے ان کی صحافتی کارگزاریوں کے ساتھ ہی ان کے بہت سارے شخصی امتیازات بھی ذکر کیا اور اس بنیاد پر ان کی شخصیت کے تعین قدر کی کو شش کی ۔ ساتھ ہی انہو ں نے خورشیدپرویز صدیقی کی تحریرو تصنیفی کارگزاریوں پر بھی تجزیاتی گفتگو کی ۔ اس حوالے سے مرحوم کی کتاب ”بعد از خدا بزرگ توئی“اور ”سبزی باغ کی کہانی میری زبانی“خصوصی طور پر موضوع تذکر ہ رہی ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انحطاط پذیر صورتحال میں خورشید پرویز صدیقی کی معنویت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وہ بالخصوص جھارکھنڈ میں اردو صحافت کی آبرو تھے ۔ نشست کا باضابطہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نذرانۂ نعت پاک کی پیشکش سے ہوا۔ تعزیتی نشست اور دعائے مغفرت کے بعد سیمینار کے تحت انتہائی معروف ومعتبر اور بہ معنی شخصیت مولانا حسین آزاد کے ناقابل فراموش علمی وادبی کارناموں کے تعلق سے تین مقالے طلبا و طالبات کے ذریعے پیش کیے گئے ۔ سیمینار کی صدارت صدر شعبۂ اردو ڈاکٹر زین رامش نے کی جبکہ نظامت کے فرائض بہ حسن خوبی سمسٹر اول کی طالبہ تہنیت فاطمہ نے بہ حسن خوبی انجام دیے ۔

You may also like