دہلی: عبد الرقیب صاحب سے ملاقات ہوئی تو میں نے عرض کیا : ” بہت اچھا موقع ہے – آپ دہلی میں موجود ہیں – مولانا محمد انس فلاحی مدنی کی کتاب چھپ کر آنے والی ہے – آپ کے ادارہ میں اس کی تعارفی تقریب ہو جائے – “ کہنے لگے :” جیسا آپ چاہیں – “ میں نے عرض کیا : ” آپ ہی کو تمام انتظامات کرنے ہوں گے اور پروگرام میں آنے والوں کی کچھ ضیافت بھی – “
عبد الرقیب صاحب سیماب صفت انسان ہیں – ہر دم متحرک رہتے ہیں – اجنبیوں سے بھی اتنی اپنائیت سے ملتے ہیں جیسے انہیں عرصے سے جانتے ہوں – اسلامک فائنانس پر ان کا اختصاص ہے – انہیں شکایت ہے کہ مسلمانوں کے درمیان نماز روزہ کا تو خوب چرچا رہتا ہے ، لیکن زکوٰۃ اور خاص طور پر اجتماعی نظامِ زکوٰۃ کی جانب ان کی بالکل توجہ نہیں ہے ، جب کہ اگر اس کو سماج میں نافذ کردیا جائے تو غربت کا ازالہ کیا جاسکتا ہے – ان کی سکریٹری شپ میں انڈین سینٹر فار اسلامک فائنانس ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے اہم خدمت انجام دے رہا ہے –
اجرا کی تقریب 5 اکتوبر 2024 ، سہ پہر 3:15 پر منعقد ہوئی – برادر عزیز اسعد فلاحی نے نظامت کی – میں نے ادارۂ تحقیق کی سرگرمیوں کا مختصر تعارف کرایا – اس تقریب میں شرکت کے لیے مصنفِ کتاب مولانا انس مدنی کو مدعو کیا گیا تھا – انھوں نے تفصیل سے کتاب کے مشتملات کا تعارف کرایا – کلیدی خطاب مہمان خصوصی پروفیسر محسن عثمانی کا تھا – انھوں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اسلام کی معاشی تعلیمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی – یہ پروگرام سینٹر کے چیرمین پروفیسر جاوید احمد خاں کی صدارت میں منعقد ہوا تھا – انھوں نے اپنے صدارتی خطاب میں ایک اہم بات یہ کہی کہ مال کہاں خرچ کیا جائے؟ اس پر تو اسلامی علمی سرمایہ میں خاصا کام ہوا ہے ، لیکن مال کیسے کمایا جائے؟ اس پر نسبۃً کم کام ہوا ہے – انھوں نے فرمایا کہ اسلامی معاشیات کی جانب ماضی میں اہل علم کی توجہ بڑھی ہے ، لیکن زیادہ تر کام انگریزی میں ہوا ہے – انھوں نے ادارۂ تحقیق اور سینٹر کے اشتراک سے اس کتاب کی اشاعت پر خوشی کا اظہار کیا اور مصنف کو مبارک باد دی –
آخر میں جناب عبد الرقیب بے اظہارِ تشکّر پیش کیا ، لیکن تشکر تو صرف چند الفاظ پر مشتمل ہوتا ہے ، انھوں نے باقاعدہ ایک تقریر کردی ، جس میں موضوع کی اہمیت ، اہل علم کی بے توجہی کا شکوہ ، کام کی ضرورت اور سینٹر کی خدمات کا ذکر ، سب کچھ تھا – انھوں نے فرمایا کہ جو لوگ بھی اسلامک فائنانس سے دل چسپی رکھتے ہیں ، سینٹر ان کا ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے –
عبد الرقیب صاحب نے وعدہ پورا کیا اور پروگرام کے اختتام پر حاضرین کے تواضع کا اچھا انتظام کیا –