Home قومی خبریں جمعہ کی نماز کے دوران ملک بھرمیں لاک ڈاؤن کا اثرنظرآیا

جمعہ کی نماز کے دوران ملک بھرمیں لاک ڈاؤن کا اثرنظرآیا

by قندیل

نئی دہلی:آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈنے کل اپیل جاری کی تھی کہ لوگ جمعہ کی نمازکے لیے مسجدنہ جائیں۔اپنی اپیل میں اس نے کہاتھاکہ دوسروں کی حفاظت بھی شریعت میں واجب ہے۔اس لیے حکومتی ہدایات اورڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق احتیاط برتیں،لوگ گھروں میں نمازپڑھ لیں۔بورڈکے آفیشیل ٹوئیٹراکائونٹ میں یہ بھی مشورہ دیاگیاہے کہ مسجدمیں تین چارلوگ جاکرنمازاداکرلیں تاکہ مساجدبندنہ ہوں۔باقی لوگ گھروں میں نمازپڑھاکریں۔اس کے علاوہ جماعت اسلامی ہند،امارت شرعیہ،ادارئہ شرعیہ،جمیعۃ علمائے ہند،مظاہرعلوم سہارنپور،دارالعلوم دیوبندسمیت تمام مسالک کے اداروں،علما ء وذمے داران نے ایسی ہی اپیلیں جاری کی ہیں۔اس کاصاف اثرآج نظرآیا،پورے ملک میں مسلمانوں نے احتیاط برتی اورگھروں میں ظہرکی نمازاداکی ہے۔دہلی کی جامع مسجدمیں جہاں ایک طرف جمعے کی نمازنہیں ہوئی و ہیں پورے ملک میں مسلمانوں نے مکمل احتیاط برتی۔کہیں چارپانچ لوگوں کے ساتھ مسجدآبادرہی اورباقی لوگوں نے گھرپرظہرکی نمازپڑھی۔ شہرکی مساجدمیں آج جمعے کی نمازکے دوران لاک ڈاون رہا۔ملک میں آزادی سے پہلے اور بعد یہ پہلا موقع ہے کہ مسلمانوں نے ظہرکی نمازاپنے گھروں میں اداکی اور مساجد میں5 لوگوں کی جماعت سے جمعہ کی نمازہوئی۔ شہر کی زیادہ تر مساجد میں بھی کم و بیش ایسی ہی صورت حال رہی۔جودھپورعید گاہ کے مام مولانا محمد یعقوب قادری سمیت محض 5 لوگوں نے ظہرکی نمازکے ساتھ نمازجماعت کے ساتھ اداکی ہے۔ملک میں وائرس سے نمٹنے اور دنیا بھرسے اس کے خاتمے کے لیے دعائیں کی گئی ہیں۔اس سے پہلے جمعرات کو مفتی راجستھان مولانا شیر محمد خان رضوی نے مسلم سماج اور ریاست کے تمام علماء سے اپیل کی تھی کہ وہ 27 مارچ کو نمازجمعہ اپنے اپنے گھروں میں ہی اداکریں۔مساجد میں ایک ساتھ جمع ہوکر جماعت سے جمعہ کی نماز پڑھناجائزنہیں ہے۔ انہوں نے تمام لوگوں سے بھی اپیل کی کہ پورے ملک میں وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومت، پولیس اور انتظامیہ کوان کی کی جارہی کوششوں میں تعاون کریں۔مولانا نے عام مسلمانوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں اورمکمل احتیاط برتیں۔ مقامی لوگوں نے عید گاہ کے احاطے میں جگہ جگہ مورچہ سنبھالا اور نمازکے لیے باہرسے یہاں آنے والے ہرنمازی سے درخواست کی کہ وہ لوٹ کر آپ گھروں میں ہی ظہرکی نمازاداکریں۔ساتھ ہی یاد دہانی کرائی کہ وائرس جیسی خطرناک بیماری کے دنیاسے خاتمے کی خصوصی دعا کریں۔جمعے کی نمازمیں ہونے والی اذان کے لیے مساجدمیں لائوڈاسپیکرکااستعمال نہیں کیاگیا۔

You may also like

Leave a Comment