نئی دہلی:جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں اب سڑک کے نام دینے کولے کر تنازعہ ہو گیاہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ایک سڑک کا نام ساورکر کے نام پر رکھے جانے کے دو دن بعد منگل کی صبح سائن بورڈ پر محمد علی جناح روڈ نامی ایک پوسٹرچسپاں پایاگیا۔ آر ایس ایس سے منسلک طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے الزام لگایا ہے کہ پوسٹر جے این یوطلبہ یونین نے لگایاہے۔ اے بی وی پی کی جے این یو یونٹ نے کہاہے کہ بائیں بازوکی سرگرمی جے این یومیں جاری ہے۔ ساورکرکے سائن بورڈ پرمحمد علی جناح مارگ کاپوسٹر لگاہے۔ اگرچہ کسی بھی تنظیم نے جناح پوسٹر لگائے جانے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔کانگریس کی طالب علم یونٹ این ایس یو آئی نے ٹوئٹر پر اس کی ذمہ داری لیتے ہوئے تصدیق کی۔ این ایس یو آئی نے لکھاہے کہ بھارت کی آزادی میں ساورکر کی کوئی شراکت نہیں تھی، وہ برطانوی حکومت کے ایجنٹ تھے۔ این ایس یوآئی نے اس کا نام بدل کر بی آر امبیڈکر مارگ کر دیا ہے، کیونکہ بابا صاحب نے بھارت کو اس کا آئین دیا۔ آئشی گھوش نے واٹسیپ میسج میں کہاہے کہ یہ جے این یو کی وراثت کے لیے شرم کی بات ہے کہ اس شخص(ساورکر) کا نام اس یونیورسٹی میں لیاگیاہے۔ انھوں نے کہاہے کہ یونیورسٹی میں ساورکر اور ان لوگوں کے لیے نہ پہلے کوئی جگہ تھی، نہ کبھی ہو گی۔
جے این یو میں ’ساورکرمارگ‘ کے بعد’جناح مارگ‘
previous post