( ایڈیٹر، ممبئی اردو نیوز)
یہ ایک ازلی حقیقت ہے کہ دکھاوا سچ نہیں ہوتا یا اس میں سچائی بس ذرا سی ہوتی ہے ۔ اس حقیقت کی تازہ مثال پردیپ کرولکر کی صورت میں سامنے ہے ۔ کرولکر کل تک ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن ( ڈی آر ڈی او) سے متعلق ایک باعزت سائنس داں تھا ، لیکن آج وہ سارے ملک کا غدار ہے ۔ اسے پاکستان کی خفیہ تنظیم آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کے الزام میں مہاراشٹر اے ٹی ایس نے گرفتار کیا ہے ۔ لفظ الزام بس کہنے کے لیے ہے ، ورنہ کرولکر نے اپنے جرم کو تقریباً قبول کر لیا ہے ۔ اس میں اور ایک خاتون میں سوشل میڈیا پر رابطہ قائم ہوا ، جو اس حد تک پہنچا کہ اس نے ہندوستان کے کئی دفاعی راز اس عورت کو سونپ دیے ۔ برہموس میزائیل سے لے کر ڈرون تک کے راز ۔ جو تفصیلات سامنے آئی ہیں وہ انتہائی حیرت ناک اور افسوس ناک ہیں ۔ پتہ چلا کہ وہ عورت پاکستانی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کر رہی تھی اور اپنے بدن کے خدوخال دکھاکر اس نے کرولکر کو رجھایا تھا ، اور اس سے دفاعی راز اگلوا لیے تھے ۔ اے ٹی ایس نے بہت سارے ثبوت جمع کر لیے ہیں اور بہت سارے انکشافات آنے والے دنوں میں ہوں گے ۔ ویسے کرولکر کے بارے میں ایک انکشاف ہوا ہے جس نے ایک ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے ۔ پردیپ کرولکر کا تعلق اس ملک کی اس تنظیم آر ایس ایس سے ہے ، جو خود کو سب سے بڑا دیش بھکت قرار دیتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ قوم پرست مانتی ہے ۔ کرولکر کے اجداد سنگھ سے جڑے رہے ہیں اور خود کرولکر کا پانچ برس کی عمر سے سنگھ کی سبھاؤں میں جانا رہا ہے ۔ حال ہی میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں کرولکر کو کالی ٹوپی ، سفید شرٹ اور خاکی پینٹ میں ، سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے ہمراہ تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔ کانگریس نے تو سیدھے آر ایس ایس پر ہی انگلی اٹھا دی ہے ۔ کرولکر کی تقریر دیش بھکتی اور قوم پرستی سے بھری ہوئی ہے ، اسی لیے یہ سوال اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ ، کوئی دیش بھکت کیسے ملک دشمن ہو سکتا ہے ! لیکن اگر پیچھے مڑ کر دیکھا جائے تو یہ ملک قوم پرست اور دیش بھکت کہلانے والوں کی غداری سے بھرا ہوا ہے ۔ اس ملک میں بی جے پی اور بجرنگ دل کے دیش بھکت جاسوسی کے ، وہ بھی پاکستان کے لیے جاسوسی کے معاملے میں پکڑے گئے ہیں ۔ مدھیہ پردیش میں ۲۰۱۷ میں گیارہ لوگوں کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں پکڑا گیا تھا ، ان میں بجرنگ دل کا لیڈر بلرام سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوا مورچہ کے آئی ٹی سیل کا کنوینر دھرو سکسینہ بھی شامل تھا ۔ یہ گرفتار شدگان سب کے سب کٹر قسم کے قوم پرست اور دیش بھکت مانے جاتے تھے ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ان سب کو ضمانت مل گئی تھی ! کیا اگر یہ بھگوائی نہ ہوتے تو انہیں ضمانت مل سکتی تھی ؟ یقیناً نہیں ۔ یہ ضمانت پر باہر آئے اور پھر پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے لگے ، ان کا باقاعدہ آٹھ فیصد کمیشن بندھا ہوا تھا ! یہ ۲۰۱۹ میں پھر گرفتار ہوئے ۔ نہ جانے اپنی ضمانت کے دوران انہوں نے پاکستان کو کیا کیا راز بیچے ہوں گے ! یہ اکا دکا واقعات نہیں ہیں ، نیوی ، فوج اور بحریہ کی جاسوسی کرنے والے کئی دیش بھکت پکڑے گیے ہیں ۔ یہ وہ قوم پرست ہیں جو ذرا سے پیسے اور تھوڑے سے عیش کے لیے ملک اور قوم کے اہم راز فروخت کر دیتے ہیں ، ان ہی لوگوں میں سنگھی کرولکر بھی ہے ۔ یہ دیش بھکتی اور قوم پرستی کے نام پر دکھاؤا کرنے والوں کا سچ ہے ۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ملک کے راز تو نہیں بیچتے لیکن قوم پرستی کے نام پر ملک میں نفرت کی انتہائی بھیانک فضا طاری کر دیتے ہیں ، اور ملک کو ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر بانٹ دیتے ہیں ۔ یہ دکھاؤا اور دکھاؤے کی یہ قوم پرستی ، دیش بھکتی ملک کے لیے ، اور ملک میں رہنے والوں کے لیے انتہائی ضرررساں ہے ۔ ان دکھاؤے کے دیش بھکتوں سے ہوشیار رہنے کی سخت ضرورت ہے ۔
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ قندیل کاان سےاتفاق ضروری نہیں)