Home قومی خبریں شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی کے زیر اہتمام "جدید ترقی پسندی”پر خصوصی لیکچر کا اہتمام

شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی کے زیر اہتمام "جدید ترقی پسندی”پر خصوصی لیکچر کا اہتمام

by قندیل

خصوصی خطبات طلبا و طالبات کی ذہن سازی کے لیے ناگزیر :پروفیسر ابوبکر عباد

نئی دہلی: شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی کے زیر اہتمام خصوصی لیکچر بعنوان ’’جدید ترقی پسندی” بتاریخ ٢٧؍مئی بروز بدھ منعقد ہوا۔ جس میں خصوصی لیکچر معروف ادیب و ناقد” پروفیسر اسلم جمشید پوری ” نے دیا۔تقریب کے آغازمیں صدر شعبۂ اردو پروفیسر ابوبکر عباد نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے خصوصی لیکچرکے اغراض و مقاصد بیان کیےاور کہا کہ ہم نصاب کے سوا ادب کے دیگر پہلوؤں پر بھی خصوصی لیکچرز منعقد کرتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے طلباو طالبات نصاب کے دائرے سے باہر نکل کر ایسے ماہرین کو بھی سنیں جو دیگر شعبہ ہائے زندگی میں رہ کر ادب کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوے پروفیسر ابوبکر عباد نے مزید کہا کہ کوئی بھی ادیب کسی تحریک یا ادب کو پیش نظر رکھ کر یا کسی مخصوص تحریک یا رجحان کے منشور کو سامنے رکھ کر ادب خلق نہیں کرتا، تاہم اس کے ذہن کے کسی گوشے میں اس کی پسندیدہ تحریک ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اس کا ادب کسی تحریک یا رجحان کی طرف اشارہ کرتا ہے.

پروفیسر اسلم جمشید پوری نے اپنا پر مغز لیچکر دیا جس میں انھوں نے کہا کہ ہر چیز وقت کے ساتھ ترقی کرتی ہے لہذا ترقی پسند تحریک ،جدیدیت اور ما بعد جدیدت کا زمانہ اب ختم ہوا۔تاہم انہوں نے اس نئے دور کو جدید ترقی پسندی سے تعبیر کرتے ہوئے ہے کہا کہ اس نئے زمانے کو دوسرا کوئی اور نام بھی دیا جا سکتا ہے ۔انھوں نے خصوصی طور پر مابعد جدید کے اختتام کا اعلان کیا اور معاصر ادب میں پائے جانے والے جدید ترقی پسندی کی نشاندہی کی

پروگرام کے آخر میں شعبہ اردو چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی ، میرٹھ سے نکلنے والا رسالہ "ہماری آواز "عارف نقوی نمبر کا اجرا‌ بھی عمل میں آیا۔

لکچر کے آخرمیں بطور خاص سوال و جواب کے سیشن کا بھی اہتمام کیا گیا بہت سے طلبہ و طالبات نے اپنے اپنے سوالات کیے جس کا انھیں تشفی بخش جواب بھی ملا۔

طلبہ کے بہت سے سوالوں کے جوابات شعبے کے مختلف اساتذہ نے بھی دیے ان میں صدر شعبہ اردو پروفیسر ابوبکر عباد صاحب اور پروفیسر ارجمند آرا صاحبہ بھی شریک رہیں۔

پروگرام میں شعبۂ اردو کے دیگر اساتذہ پروفیسر محمد کاظم،ڈاکٹر احمد امتیاز وغیرہ کے ساتھ اردو کے معروف افسانہ نگار ” جناب اسرار گاندھی” بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں شعبہ کے ریسرچ اسکالر اوردیگر طلبا و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

You may also like